اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں کانگریس کی نو منتخب رکن پارلیمنٹ پریانکا گاندھی نے فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے بیگ لیا جس پر فلسطین لکھا ہوا تھا تو بی جے پی ارکان نے پریانکا گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسی حرکتیں خبروں میں رہنے کے لیے کرتی ہیں۔
پریانکا گاندھی نے اب اپنے مخالفین کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب وہ کون سے کپڑے پہنیں گی اس کا فیصلہ کون کرے گا؟ یہ پدر شاہی نظام ہے کہ خواتین وہ پہنیں جس کا فیصلہ آپ کرتے ہیں، وہ اس کو نہیں مانتیں اور وہی پہنیں گی جو وہ چاہیں گی۔
پریانکا گاندھی نے کہا کہ وہ ان خیالات کا اظہار کئی بار کر چکی ہیں اور ان کے تمام بیانات ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر موجود ہیں۔
واضح رہے کہ پریانکا گاندھی غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز اٹھاتی رہی ہیں اور نیتن یاہو کی شدید مذمت کرتی رہی ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں غزہ میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ میں صورتحال شرمناک اور ہولناک کے الفاظ سے آگے کی ہے۔
انہوں نے غزہ میں پناہ گزین کیمپوں، اسپتالوں اور ایمبولینسز کو بموں سے نشانہ بنانے کی مذمت کہ تھی دنیا کے مہذب ممالک کو نام نہاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ لوگ فلسطین میں نسل کشی کی حمایت کررہے ہیں اور اسرائیل کی مالی معاونت بھی کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے، اگر ایسا نہ کیا گیا تو عالمی برادری کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں بچے گا۔
ایک اور حالیہ پوسٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ نئے سال کی آمد پر ہمیں غزہ میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کو یاد کرنا چاہیے جو دنیا کی سب سے زیادہ ظالمانہ اور غیر انسانی حملوں کا سامنا کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب دنیا بھر میں بچے جشن مناتے ہیں، تب غزہ میں فلسطینی بچوں کی بے دردی سے جان لی جا رہی ہے اور دنیا کے رہنما اس ظلم کو خاموشی سے دیکھتے ہیں۔