پی سی بی کے چئیرمین نے فخر زمان کو سینٹرل کنٹریکٹ سے باہر کرنے کی وجہ بتا دی
اردوانٹرنیشنل(اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے اوپننگ بلے باز فخر زمان کو سینٹرل کنٹریکٹ کے ساتھ ساتھ دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے کے لیے وائٹ بال اسکواڈ سے باہر کرنے کی وجہ بتا دی ہے۔
اس سے پہلے آج، کرکٹ بورڈ نے 2024-25 کے بین الاقوامی سیزن کے لیے سنٹرل کنٹریکٹ کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا اور زمبابوے کے دوروں کے لیے اسکواڈ کا اعلان کیا۔
دورہ آسٹریلیا 4 سے 18 نومبر تک جاری رہے گا جبکہ زمبابوے کے شہر بلاوایو میں میچز 24 نومبر سے 5 دسمبر تک کھیلے جائیں گے۔
تاہم فخر زمان کا نام سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست اور آئندہ دوروں کے اسکواڈ سے غائب تھا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے سوال کیا کہ کیا فخر کو بابر اعظم کا دفاع کرنے والی سوشل میڈیا پوسٹ کی وجہ سے باہر کر دیا گیا؟
جواب میں، نقوی نے فخر کی سوشل میڈیا پوسٹ سے متعلق تنازعہ کو تسلیم کیا، جسے مرکزی معاہدے کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے۔
تاہم، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فخر کے اخراج کا بنیادی عنصر بلے باز کی فٹنس پر تشویش کی وجہ سے تھا۔
نقوی نے کہا کہ ٹویٹ کا مسئلہ ضرور ہے لیکن اس سے ان کے فٹنس ٹیسٹ سے زیادہ فرق نہیں پڑتا اس کے دو مسائل تھے: فٹنس ٹیسٹ اور شوکاز نوٹس، جو ابھی تک زیر التوا ہے، اسی لیے انہیں شامل نہیں کیا گیا ہے.
“اگر کسی کھلاڑی کو سلیکشن کمیٹی نے ڈراپ کیا تو دوسرا کھلاڑی اس کے خلاف ٹویٹ کرنا شروع کر دیتا ہے اس کی اجازت نہیں ہے اور نہ ہی اس کی اجازت ہوگی تاہم، سب سے بڑا مسئلہ اس کا فٹنس ٹیسٹ ہے۔
اس ماہ کے شروع میں فخر زمان نے انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے بعد اسٹار بلے باز بابر اعظم کو ڈراپ کرنے کے سلیکشن کمیٹی کے فیصلے پر ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے اپنی مایوسی کا اظہار کیا تھا۔
اس کے نتیجے میں، پی سی بی نے بائیں ہاتھ کے کھلاڑی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری کیا۔