اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی پر عملدرآمد کل تک مؤخر کردیا
اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا ہے کہ سیز فائر پر عمل طے شدہ منصوبے کے تحت آگے بڑھے گا، یرغمالیوں کا پہلا گروپ جمعہ کو رہا کیا جائےگا، جمعہ کے روز سے پہلے کسی قیدی کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ایک اسرائیلی اخبار کا کہنا ہےکہ حماس کی جانب سے اب تک ان قیدیوں کی فہرست مہیا نہیں کی گئی جنہیں رہا کیا جانا ہے، قیدیوں کی رہائی کا حتمی معاہدہ ہونے تک سیز فائر نہیں ہوگا۔
اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی پر عملدرآمد کل تک مؤخر کردیا جس کے بعدجنگ میں وقفہ اور یرغمالیوں کی رہائی کل شروع ہوگی۔
اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا ہے کہ سیز فائر پر عمل طے شدہ منصوبے کے تحت آگے بڑھے گا، یرغمالیوں کا پہلا گروپ جمعہ کو رہا کیا جائےگا، جمعہ کے روز سے پہلے کسی قیدی کو نہیں چھوڑا جائے گا۔
اسرائیلی مشیر برائے قومی سلامتی نے مزید کہا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کی رہائی کا آغاز اصل معاہدے کے مطابق ہوگا۔خبر ایجنسی کے مطابق جمعہ کے روز تک اسرائیل کی جانب سے حملے جاری رہیں گے۔
اس سے پہلے اسرائیلی عہدیدار نے کہا تھا کہ 4 روزہ عارضی جنگ بندی کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق آج دوپہر 1 بجے سے ہوگا، عارضی جنگ بندی معاہدے کے تحت، اسرائیل سے 150 سو فلسطینی خواتین اور بچوں کی رہائی کے بدلے حماس کی جانب سے 50 یرغمالی خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے گا۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے معاہدے میں غزہ کیلئے انسانی امداد اور ایندھن کی فراہمی کا شرط بھی شامل ہے