اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق فلسطین فٹ بال ایسوسی ایشن کی درخواست پر، فیفا جمعرات کو اسرائیل کے خلاف ممکنہ پابندیوں پر غور کرے گا۔
مارچ میں، فلسطین فٹ بال ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا تھا کہ غزہ میں جاری جنگ کی وجہ سے اسرائیل کو فیفا کی رکنیت سے معطل کیا جائے اور اس پر ووٹنگ مئی میں ہونے والی فیفا کانگریس میں کی جائے۔
اس وقت فیفا کے صدر جیانی انفینٹینو نے کہا تھا کہ اس معاملے پر فیصلہ فیفا کونسل کرے گی، اور اس کے لیے پہلے قانونی جائزہ لیا جائے گا۔ تاہم اب، فیفا کونسل، جو عالمی فٹ بال کا اہم فیصلہ ساز ادارہ ہے، جمعرات کو اپنے اجلاس میں فلسطین فٹ بال ایسوسی ایشن کی جانب سے پیش کردہ تجویز پر غور کرے گی۔
یہ تجویز 74ویں فیفا کانگریس میں پیش کی گئی تھی، جس میں فلسطین فٹ بال ایسوسی ایشن نے اسرائیل پر فیفا کے ضوابط کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور مطالبہ کیا کہ اسرائیل کی قومی ٹیموں اور کلبز پر پابندیاں عائد کی جائیں۔
اسرائیل کی فٹ بال فیڈریشن (آئی ایف ایف) کے صدر شینو موشے زواریس نے کہا کہ فلسطینی ایسوسی ایشن کی یہ کوشش دراصل اسرائیلی فٹ بال کو نقصان پہنچانے کی ایک سیاسی اور مخالفانہ سازش ہے۔
اسرائیل سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے اپنے ہوم میچز اپنے ملک کی بجائے ہنگری میں کھیل رہا ہے۔ گزشتہ ماہ، بیلجیئم کے خلاف ہونے والا میچ بھی سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر اسرائیل سے ہنگری منتقل کر دیا گیا تھا۔ اسی طرح، اسرائیل اکتوبر کے بین الاقوامی وقفے میں فرانس کی میزبانی کرے گا اور اٹلی میں ایک اور میچ کھیلے گا۔ اس طرح، اسرائیل اپنی ٹیم کے میچز دوسرے ممالک میں کھیلنے پر مجبور ہے۔