Wednesday, July 3, 2024
پاکستاننیب ترامیم کیس:عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعےعدالت میں پیش

نیب ترامیم کیس:عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعےعدالت میں پیش

نیب ترامیم کیس:عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعےعدالت میں پیش

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نیب ترمیم کیس کی سماعت کے آغاز پر سابق وزیر اعظم عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ مقدمے کی سماعت کر رہا ہے، بینچ میں جسٹس امین الدین،جسٹس جمال مندوخیل ،جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی شامل ہیں۔

عمران خان نے نیلے رنگ کی شرٹ پہنی ہوئی ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے اٹارنی جنرل کو روسٹرم پر بلالیا، وکیل خواجہ حارث بھی روسٹرم پر آگئے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے خواجہ حارث سے مکالمہ آپ آصل کیس میں وکیل تھے، آپ کے نہ آنے پرمایوسی تھی، ہم آپ کے مؤقف کوبھی سننا چاہیں گے، کیا بطور وکیل آپ نے فیس کا بل جمع کرایا؟ اس پر وکیل خواجہ حارث نے جواب دیا کہ مجھے فیس نہیں چاہیے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ تمام وکلا سے سینئر ہیں۔

بعد ازاں وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل کا آغازکرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں نیب ترامیم کا معاملہ زیر التوا ہے۔

اس موقع پر جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ مخدوم علی خان آپ اونچی آواز میں دلائل دیں تاکہ ویڈیو لنک پر موجود بانی پی ٹی آئی بھی آپ کو سن سکیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیا ہائی کورٹ میں زیر التوا درخواست سماعت کے لیے منظور ہوئی؟ وکیل وفاقی حکومت نے بتایا کہ جی اسے قابل سماعت قراردے دیا گیا تھا، جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیب ترامیم کے خلاف کیس کا مکمل ریکارڈ منگوا لیں۔

چیف جسٹس نے خواجہ حارث سے استفسار کیا آپ اس کیس میں وکالت کریں گے؟ وکیل نے بتایا کہ جی میں عدالت کی معاونت کروں گا۔

بعد ازاں عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں نیب ترمیم کیس پر ہوئی سماعت کا حکم نامہ طلب کر لیا۔

حکومتی وکیل مخدوم علی خان نے دلائل جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ جولائی 2022 کو نیب ترامیم کے خلاف پہلی سماعت ہوئی، جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کل کتنی سماعتیں ہوئیں ہیں؟ وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ کل 53 سماعتیں ہوئیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے دریافت کیا کہ اتنا طویل عرصے تک کیس کیوں چلا؟ کیا آپ نے کیس کو طول دیا؟

وکیل مخدوم علی خان نے جواب دیا جی زیادہ وقت دلائل میں درخواست گزار نے لیا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ 1999 میں نیب قانون بنانے میں کتنا وقت لگا تھا؟ اس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ مارشل لا کے فوری بعد ایک ماہ کے اندر نیب قانون بن گیا تھا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ یہ تو بڑا تعجب ہے کہ نیب ترامیم کیس 53 سماعتوں تک چلایا گیا.

مزید خبریں شامل کی جارہی ہیں….

دیگر خبریں

Trending

اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان 100 انڈیکس میں 628 پوائنٹس کا اضافہ

اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان، 100 انڈیکس میں728 پوائنٹس کا اضافہ

0
اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان، 100 انڈیکس میں728 پوائنٹس کا اضافہ اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کا مثبت دن رہا۔ نئے...