پاکستان کے سابق کپتان نے باب وولمر کی المناک موت پر خاموشی توڑ دی
اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک )تفصیلات کے مطابق یونس خان نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ باب وولمر کی المناک موت کے بارے میں بات کی، جو پاکستان کے ون ڈے ورلڈ کپ 2007 سے باہر ہونے کے ایک دن بعد انتقال کر گئے تھے۔
پاکستان 17 مارچ 2007 کو آئرلینڈ سے ہار گیا تھا جس کے بعد وہ ٹورنامنٹ سے باہر ہو گیا تھا اور صرف ایک دن بعد 18 مارچ کو وولمر اپنے کمرے میں مردہ پائے گئے۔
ان کی موت کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ یہ قتل ہو سکتا ہے لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور جمیکن حکام کی تحقیقات میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ ان کی موت قدرتی وجوہات کی بناء پر ہوئی۔
جیو نیوز کے پروگرام حسنہ منا ہے میں گفتگو کرتے ہوئے یونس نے اصرار کیا کہ اگر وولمر پاکستان کے ہیڈ کوچ رہتے تو ٹیم بہت بلندیوں پر پہنچ جاتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں باب وولمر کے بہت قریب تھا اور کرکٹ کے بارے میں بات کرنے کے لیے میچ یا نیٹ کے بعد اکٹھے بیٹھنا ہمارا روز کا معمول تھا بدقسمتی سے جس رات ان کا انتقال ہوا، ہم ایک ساتھ نہیں بیٹھے کیونکہ ہم آئرلینڈ سے ہار گئے تھے۔
میں بھی ڈک پر آؤٹ ہوا تھا اور اپنے آپ سے بہت پریشان تھا اس لیے، میں اپنے کمرے میں گیا اور خود کو اندر بند کر لیا اگلے دن، میں نے انہیں ناشتے میں نہیں دیکھا اور بعد میں ہمیں ان کی موت کے بارے میں معلوم ہوا ۔
یونس، جنہوں نے 2009 میں پاکستان کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اعزاز دلایا، نے انکشاف کیا کہ وولمر کی موت کے بعد ٹیم کو دوسرے جزیرے پر منتقل کر دیا گیا تھا جہاں مقامی پولیس نے ان سے تین دن تک پوچھ گچھ کی۔
انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ یہ وہاں ہمارے لیے ایک اذیت کی طرح تھا جب کہ میں پوری طرح سے سمجھتا ہوں کہ ایک کھلاڑی کو اپنے ملک کے سفیر کے طور پر جو ذمہ داریاں دکھانی پڑتی ہیں، یہ اس کے برعکس ہونا چاہیے حکام کو بھی ہمارا خیال رکھنا چاہیے ۔