اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق ٹوٹنہم ہاٹسپر کے مڈفیلڈر روڈریگو بینٹینکر کو سات میچوں کی پابندی کا سامنا ہے اور ان کی معطلی کے خلاف کی گئی اپیل کو فٹ بال ایسوسی ایشن نے مسترد کر دیا ہے۔
بینٹینکر کو نومبر میں اپنے ساتھی کھلاڑی سون ہیونگ من کے بارے میں نسل پرستانہ الفاظ استعمال کرنے پر پابندی کا سامنا کرنا پڑا جسے ٹیلی ویژن پر نشر کیا گیا۔ اس واقعے کے بعد ٹوٹنہم نے ان پر عائد پابندی کو تسلیم کیا، لیکن اس پابندی کی مدت کو کم کرنے کے لیے اپیل کی تھی۔
فٹ بال ایسوسی ایشن کی سماعت کے بعد بینٹینکر کی اپیل کو مسترد کر دیا گیا۔ اب وہ، کاراباؤ کپ میں مانچسٹر یونائیٹڈ کے خلاف اور پریمیئر لیگ میں لیورپول کے خلاف میچوں میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔
تاہم، بینٹینکر پابندی کے دوران یوروپا لیگ میں کھیلنے کے اہل ہیں کیونکہ یہ معطلی صرف گھریلو مقابلوں پر لاگو ہوتی ہے۔
کِک اٹ آؤٹ اور دی فرینک سو فاؤنڈیشن جیسی نسل پرست مخالف تنظیموں نے ٹوٹنہم کی جانب سے پابندی کے خلاف اپیل کرنے پر تنقید کی ہے۔
انہوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا:
“ہمیں اسپرس کی اپیل کے فیصلے کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جو کہ واقعے کی سنگینی کو نظر انداز کرنے کے مترادف ہے۔”
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ٹوٹنہم اس فیصلے پر دوبارہ غور کرے گا، کیونکہ یہ واقعہ شائقین کے لیے پریشان کن رہا ہے۔
ٹوٹنہم کے لیے یہ فیصلہ اہم ہے کیونکہ بینٹینکر ٹیم کے مرکزی کھلاڑی ہیں، لیکن اس پابندی کے نتیجے میں ٹیم کو گھریلو مقابلوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔