اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے بدھ کے روز اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ ٹیم میں کوئی بانڈنگ نہیں ہے انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہمیشہ ایک یونٹ کی طرح کھیلتے ہیں۔
یہ بیان جمعرات کو لاہور میں نیوزی لینڈ کے خلاف جاری سیریز کے چوتھے ٹی ٹوئنٹی سے پہلے سامنے آیا ہے۔
بابر نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہمارا تعلق اچھا ہے جی ہاں، جب ہم ہارتے ہیں تو ہم خوبیوں اور خامیوں پر بات کرتے ہیں اور یہ ایک ٹیم کے طور پر ہمارے تعلقات کو مزید مضبوط کرتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف ان کی جاری سیریز کے پیچھے بنیادی مقصد تجربات کرنا ہے تاکہ آنے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ٹھوس سائیڈ بنائی جا سکے جس کی میزبانی جون میں امریکا اور ویسٹ انڈیز کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس سیریز کے پیچھے بنیادی مقصد ایک اچھا امتزاج بنانے کے لیے تجربات کرنا ہے اور ٹاپ چار سلاٹس پر ہم ورلڈ کپ میں جانے والے کھلاڑیوں کو کافی مواقع دینے کی کوشش کریں گے۔
اور اگر ہم کسی بھی کھلاڑی کو کسی دوسرے مقام پر تبدیل کرتے ہیں تو ہم اس کے ساتھ بات چیت کرکے ایسا کریں گے سب کچھ مناسب سمجھ بوجھ اور رابطے کے ذریعے ہو رہا ہے ہر کھلاڑی کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے اور ہمارا مقصد ملک کی کارکردگی کا گراف بلند کرنا ہے۔
بابر نے کہا کہ تنقید سے ان کے منصوبے نہیں بدلیں گےہم ان چیزوں کو ترجیح دیتے ہیں جس سے ٹیم اور ملک کو فائدہ ہو یہ میرا مقصد اور موقف ہے اور میں اس پر یقین رکھتا ہوں .
محمد رضوان کے فٹنس مسائل کے بارے میں پوچھے جانے پر بابر نے کہا کہ بڑے کھلاڑی ہمیشہ یاد آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پوری ٹیم نے رضوان کی کمی محسوس کی انہوں نے جس طرح ٹیم اور قوم کی خدمت کی ہے وہ آپ کے سامنے ہے اوروہ ہمیشہ اپنی بہترین پرفارمنس دینے کی کوشش کرتا ہے ان کی انجری کوئی بڑی تشویش کا باعث نہیں ہے لیکن احتیاطی اقدام کے طور پر ہم اسے بچانا چاہتے ہیں اور وہ این سی اے میں بحالی سے گزرے گا اور اس کی مناسب دیکھ بھال کی جائے گی مجھے امید ہے کہ وہ آئرلینڈ سیریز سے پہلے تیار ہوں گے اور انشاء اللہ جلد دستیاب ہوں گے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ اس سیریز میں تیسرے نمبر پر بھی کھیلیں گے کیونکہ انہوں نے ماضی میں اس پوزیشن پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، بابر نے کہا کہ یہ صورتحال پر منحصر ہے۔