
معاشی سلامتی اور طاقت کے بغیر کوئی ملک مضبوط نہیں ہو سکتا،ملکی تعمیر و ترقی میں اقلیتوں کا کردار اہم، مرتضی سولنگی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام عام انتخابات کے حوالے سے عوامی آگاہی پیدا کرنے کے سلسلے میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ صرف وہی قومیں ترقی اور خوشحالی کی طرف تیزی سے آگے بڑھتی ہیں جو تنوع پر یقین رکھتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معاشی سلامتی اور طاقت کے بغیر کوئی ملک مضبوط نہیں ہو سکتا، اقلیتوں کا پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ہے، پاکستان میں اقلیتوں کو مساوی شہری حقوق حاصل ہیں۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو برابر شہری حقوق حاصل ہیں، پاکستان اسی وقت مضبوط ہوگا جب ہم قائداعظم محمد علی جناح کے تصور کے مطابق اقلیتوں کو برابر شہری حقوق دیں گے۔ مرتضی سولنگی نے کہا کہ اقلیتوں نے پاکستان کی اہم کامیابیوں میں نمایاں کردار ادا کیا ہے خاص طور پر تعلیم اور صحت کے شعبے میں ان کا فعال کردار ہے۔
نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ موجودہ نگران حکومت ایک آئینی اور قانونی سیٹ اپ ہے جو 8 فروری کو ملک میں آزادانہ، منصفانہ انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے دیباچہ میں لکھا ہے کہ یہ ملک اس کے منتخب نمائندے چلائیں گے جو صرف انتخابات کے ذریعے ہی اقتدار میں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر قیاس آرائیوں کے باوجود نگران حکومت انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے اپنے موقف پر مستقل مزاجی سے قائم رہی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں جس حالت میں ملک ملا تھا اس سے بہتر حالت میں آئندہ منتخب حکومت کو دے کر جائیں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 8 فروری کے انتخابات کے بعد اقتدار میں آنے والی حکومت ملکی معیشت سمیت ملک کے بنیادی مسائل پر توجہ مرکوز کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک معاشی سلامتی اور طاقت کے بغیر مضبوط نہیں ہو سکتا۔
وفاقی وزیر نے امید ظاہر کی کہ نئی حکومت معاشی اصلاحات کے ایجنڈے کو بھرپور طریقے سے آگے بڑھائے گی اور ٹیکس بیس میں اضافے اور گورننس کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا کے دور میں مصنوعی ذہانت، ڈیپ فیک، وائس کلوننگ، غلط معلومات ایک چیلنج بن چکے ہیں جن سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نفرت اور انتشار پھیلانے کی بجائے ہمیں اتحاد کے فروغ کیلئے اجتماعی کام کرنے کی ضرورت ہے۔