
indias-refusal-to-accept-the-trophy-objection-to-mohsin-naqvis-presence- Image Credit: ACC
ایشیا کپ 2025 کے بعد کرکٹ میدان سے ہٹ کر ایک سفارتی تنازع نے جنم لیا، جب بھارت نے فائنل کی تقریب میں محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار کر دیا دلچسپ بات یہ ہے کہ محسن نقوی صرف پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور ایشیا کرکٹ کونسل کے چیئرمین ہی نہیں بلکہ اس وقت وفاقی وزیر داخلہ بھی ہیں اور بھارتی تحفظات کا اصل محور یہی منصب تھا۔
بھارت نے ایشین کرکٹ کونسل کو پیشگی اطلاع دی کہ ٹیم محسن نقوی کی موجودگی میں ٹرافی وصول نہیں کرے گی اگرچہ بھارتی حکام نے اس فیصلے کو پروٹوکول کی حد بندی کہا، لیکن مبصرین کے مطابق یہ فیصلہ ایک علامتی سفارتی پیغام تھا، جو پاکستان کی نمائندگی سے متعلق خدشات کی عکاسی کرتا ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارت نے اپنے اعتراض کی وجہ یہ بتائی کہ محسن نقوی پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ ہیں، اور ان کے دور میں بھارت مخالف بیانات اور اقدامات سامنے آئے تھے، جس پر نئی دہلی کو تحفظات ہیں۔
ایشیا کپ کا یہ واقعہ صرف ایک کرکٹ تنازع نہیں، بلکہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ کھیل، سیاست اور شخصیات کس طرح آپس میں جُڑے ہوئے ہیں محسن نقوی اس وقت نہ صرف کرکٹ بورڈ کے سربراہ ہیں، بلکہ ایک ایسی متحرک شخصیت بھی بن چکے ہیں، جن کے ہر اقدام پر علاقائی سطح پر نظر رکھی جاتی ہے۔