اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کیلئے اختیارات فوج کے سپرد کردئیے گئے۔
بھارتی وزارت دفاع نےفوج سےمتعلق سوشل میڈیا پرغیرقانونی مواد کے بارے میں نوٹس جاری کرنے کا اختیاراب فوج کےسپردکردیا،اس مقصدکیلئےوزارت دفاع نےایک اعلیٰ فوجی افسر،ایڈیشنل ڈائریکٹوریٹ جنرل اسٹریٹجک کمیونیکیشن کو”نوڈل آفیسر”کےطور پرمقررکردیاہے
یہ افسر آئی ٹی ایکٹ کے سیکشن 79(3)(b) کےتحت بھارتی فوج سے متعلق غیرقانونی مواد کے بارے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ہٹانے کی درخواستوں سمیت نوٹس بھیج سکتا ہے
وزارت دفاع کے اندرونی ذرائع کےمطابق”اس نوٹیفکیشن سے پہلے، بھارتی فوج غیر قانونی مواد کو ہٹانے یا بلاک کرنے کیلئے الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت پر انحصار کرتی تھی۔
اس نوٹیفکیشن کےساتھ،اے ڈی جی (اسٹریٹجک کمیونیکیشن) اب کیسزکی شناخت کرسکتے ہیں اور بھارتی فوج سےمتعلق غیر قانونی مواد کے بارے میں میڈیا پلیٹ فارمز کو براہ راست نوٹس بھیج سکتے ہیں۔
ذرائع کےمطابق”اس کے بعد یہ ثالثوں پر منحصر ہوگا کہ وہ اس مواد کو کیسے ہینڈل کریں” اس طرح کےمواد کے اثرات فوری ہوتے ہیں، اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت کے استعمال میں زیادہ وقت لگتا ہے۔
بھارتی ذرائع نے مثال دیتےہوئےبتایا کہ”اگر پاکستان میں قائم اکاؤنٹ غلط معلومات پھیلا رہا ہے، تو ہمیں اس قابل ہونے کی ضرورت ہے کہ ہم براہ راست ثالثوں کو نوٹس بھیج سکیں”۔
ذرائع نے مزیدکہا کہ قومی سلامتی کے مسائل کے لیے جو فوج کے امیج کو متاثر کرتے ہیں، اب کمپنیوں کو الرٹ کرنے کا ایک براہ راست طریقہ موجود ہے۔
آئی ٹی ایکٹ کا سیکشن 79 ان شرائط کا خاکہ پیش کرتا ہے جن کے تحت ثالث فریق ثالث کے مواد کی ذمہ داری سے تحفظ کا دعویٰ کر سکتے ہیں
سیکشن 79(3)(b) کے مطابق” یہ تحفظ لاگو نہیں ہوتا ہے اگرثالث حکومت یا اس کی ایجنسی کی طرف سےمطلع کیے جانے کے بعد رسائی کو ہٹاتایا بلاک نہیں کرتا ہے
24 اکتوبر کے نوٹیفکیشن کے بعد سے سوشل میڈیا کمپنیوں کو کوئی نیا ٹیک ڈاؤن نوٹس جاری نہیں کیا گیا ہے
فروری میں، وزارت اطلاعات و نشریات نے بھارتی فوج کے خلاف الزامات کے بارے میں دی کاروان کی ایک خبر کو ہٹانے کا حکم دیا۔
یہ سیکشن مختلف وزارتوں، محکموں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آئی ٹی ایکٹ کے دیگر سیکشنز کے مقابلے میں کم حد کے ساتھ ٹیک ڈاؤن نوٹس جاری کرنے کا وسیع تر اختیار فراہم کرتا ہے۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حقائق اس بات کی غمازی کرتےہیں کہ کسی بھی ملک کی فوج کو جب اپنا امیج خطرے میں نظر آتا ہے تو وہ قانون سازی کرتے ہیں، یہ تمام حقائق مغربی ممالک کیلئے بھی مثال ہیں جو بھارت کو جمہوریت کا چیمپئن قرار دیتے ہیں کہ وہاں پر بھی فوج کو تحفظ دینے کیلئے قدغن لگائی جا رہی ہے۔