Friday, January 31, 2025
HomeTop Newsگوادر ائیرپورٹ: مواقع اور مشکلات

گوادر ائیرپورٹ: مواقع اور مشکلات

Published on

کراچی اور گوادر کے درمیان فضائی سفر شروع ہونے سے اس اہم ساحلی شہر کو ملک کے دیگر سے جوڑنے اور دنیا بھر میں گوادر کو بطور معاشی اور سیاحتی مرکز کے طور پر پہچان کروانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ حال ہی میں چین کی جانب سے 320 ملین ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والا جدید ترین گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ، مکران کی عوام اور خطے کی ترقی کے لیے اہم اثاثہ ثابت ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ اقدام سی پیک منصوبے کی تکمیل کے لیے بھی اہم سنگِ میل سمجھا جا رہا ہے ۔ ماہرین کی رائے ہے کہ اگر اس علاقے میں امن و امان بحال کرتے ہوئے مقامی آبادی کے خدشات دور کر لئے جائیں تو گوادر کی بندرگاہ بلوچستان کی معیشت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ اس خطے میں بین الاقوامی تجارت کو فروغ دینے کا نادر موقع فراہم کرتی ہے۔

اگرچہ کراچی سے گوادر تک ہفتہ وار دو پروازوں کا آغاز اس وقت ایک معمولی قدم سمجھا جارہا ہے، لیکن یہ گوادر تک رسائی کو بہتر بنانے میں اہم قدم ثابت ہوگا ۔ گوادر جسے سی پیک منصوبے کی اہم اور قیمتی کڑی سمجھا جاتا ہے، یہاں اس فضائی رابطے سے مسافروں اور تجارتی سامان کی آمدو رفت میں بہتری آئے گی، جو شہر کی معیشت اور ترقی میں ایک مثبت پیش رفت ثابت ہوسکتی ہے۔

چین کی جانب سے 320 ملین ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والا  گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ، سی پیک منصوبے کی تکمیل کے لیے اہم  سنگِ میل سمجھا جا رہا ہے ۔
چین کی جانب سے 320 ملین ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والا گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ، سی پیک منصوبے کی تکمیل کے لیے اہم سنگِ میل سمجھا جا رہا ہے ۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ گوادر ایئر پورٹ کو مکران خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اہم قدم سمجھا جارہا ہے لیکن سیکیورٹی چیلنجز اس راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں ۔ جیساکہ وزیر ہوابازی اور دفاع نے کہا کہ : اقتصادی ترقی، سیاحت کی بحالی اور گوادر اور مکران خطے کی صنعتی ترقی کا خواب سیکورٹی کے چیلنجز سے نمٹنے کے بغیر شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ گوادر انٹرنیشل ایئر پورٹ سے کمر شل فلائٹ آپریشن کا آغاز بے شک ترقی کے ایک نئے دور کی علامت ہے اور یہ پاکستان کو عالمی منڈیوں سے جوڑنے، تجارت ، سیاحت اور اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ لیکن خطے میں موجود سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹے بغیر یہ ممکن نہیں ہے۔ گوادر جو بلوچ شورش کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، یہاں امن قائم کیے بغیر ترقی کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔

واضح رہے کہ حکام ابھی تک گوادر بندرگاہ اور ایئر پورٹ کو مکمل طور پر کمرشلائز کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ مقامی اور چینی سرمایہ کار سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے یہاں سرمایہ کاری کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں۔ جس وجہ سے اس خطے کی اقتصادی صلاحیتوں سے فائدہ حاصل کرنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔
معصومہ زہرا
ڈان سے ماخوذ

Latest articles

عثمان خواجہ نے ڈبل سنچری بنا کر آسٹریلیا کو 475-3 رنز تک پہنچا دیا

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق اوپنر عثمان خواجہ نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی...

چیمپئنز ٹرافی ورلڈ ٹور کے اختتام پر پاکستان پہنچ گئی

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق آئی سی سی مینز چیمپیئنز ٹرافی جمعرات کو...

پی سی بی نے چیمپئنز ٹرافی کی افتتاحی تقریب کے شیڈول کو حتمی شکل دیدی

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے جمعرات...

سرفراز احمد ورلڈ چیمپئن آف لیجنڈز کے دوسرے ایڈیشن کیلئے پاکستان چیمپئن میں شامل

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق سابق کپتان سرفراز احمد ورلڈ چیمپئن شپ آف...

More like this

عثمان خواجہ نے ڈبل سنچری بنا کر آسٹریلیا کو 475-3 رنز تک پہنچا دیا

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق اوپنر عثمان خواجہ نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی...

چیمپئنز ٹرافی ورلڈ ٹور کے اختتام پر پاکستان پہنچ گئی

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق آئی سی سی مینز چیمپیئنز ٹرافی جمعرات کو...

پی سی بی نے چیمپئنز ٹرافی کی افتتاحی تقریب کے شیڈول کو حتمی شکل دیدی

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے جمعرات...