
لاہور میں فائرنگ سےمیڈیکل کی طالبہ قتل
لاہور کے علاقے چوہنگ کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں المناک واقعہ پیش آیا جہاں میڈیکل کی طالبہ کو فائرنگ کر کے سرعام قتل کر دیا گیا۔ ایف آئی آر کے مطابق کم عمر ڈرائیور نےاپنی گاڑی سے دوسری گاڑی کو ٹکر مارکر اپنے رشتہ داروں کو بلایا ،جہاں اسکے ماموں نے آکر فائرنگ کر دی، گولی لگنے سے طالبہ زخمی ہوئی جسے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔
ایف آئی آر میں مزید بتایا گیا کہ کم عمر ڈرائیور لاپرواہی سے زگ زیگ گاڑی چلا رہا تھا۔ کم عمر ڈرائیور نے لاپرواہی سےگاڑی چلاتے ہوئے دوسری گاڑی کو ٹکر ماری۔ گاڑی ٹکرانے پر کم عمر ڈرائیور عبدالرحمان نے اپنے ماموں اور دیگر افراد کو بلا لیا۔جہاں ڈرائیور کے ماموں اور دیگر ملزمان نے آکر کار پر فائرنگ کر دی۔
پولیس حکام کے مطابق 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا اور ان سے اسلحہ بھی برآمد ہو اہے جب کہ 3 دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
پولیس کے مطابق متاثرہ خاندان بیٹی کی تعلیم کیلئے سعودی عرب سے لاہور منتقل ہوا تھا۔ مقتولہ کے اہلخانہ نے نگراں وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ملزمان بااثر ہیں اور صلح کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ ادھر نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے قتل کے المناک واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ملزمان کے خلاف بلاامتیاز قانونی کارروائی کی جائے اور مرکزی ملزم سمیت مفرور ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے۔ انہوں نے مظلوم خاندان کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں۔محسن نقوی نے افسوسناک واقعہ کے بعد پولیس کی جانب سے کی گئی تمام کارروائی کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے اور ہدایت کی کہ تمام واقعہ کی جامع تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیراعلیٰ نے غفلت برتنے پر متعلقہ پولیس کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی ہر قیمت پر یقینی بنائی جائے گی۔