اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق چین کی کامیاب ترین فٹ بال ٹیم گوانگزو ایف سی، جسے کبھی عروج پر سمجھا جاتا تھا، مالی بحران اور دیگر مسائل کے باعث پیشہ ورانہ مقابلوں سے باہر ہو گئی ہے۔ یہ زوال گوانگزو کے شاندار ماضی کے بالکل برعکس ہے، جہاں یہ ٹیم چینی فٹ بال کی سب سے طاقتور قوت سمجھی جاتی تھی۔
گوانگزو ایف سی، اگلے سیزن میں پیشہ ورانہ طور پر کھیلنے کے قابل نہیں ہوگی کیونکہ وہ اپنے بھاری قرضوں کی ادائیگی میں ناکام ہو چکی ہے۔
یہ فیصلہ گوانگزو ایف سی کے لیے ایک نمایاں زوال کی علامت ہے۔ یہ وہی ٹیم ہے جو اپنے شاہانہ اخراجات اور متاثر کن کارکردگی کی وجہ سے کبھی چینی فٹبال کا مرکز سمجھی جاتی تھی۔ ٹیم نے 2013 اور 2015 میں تین سالوں کے دوران دو بار اے ایف سی چیمپئنز لیگ کے ٹائٹلز جیتے، اور آٹھ بار چائنیز سپر لیگ چیمپئنز کا اعزاز حاصل کیا۔
گوانگزو ایف سی نے اپنے کامیاب دور میں کلب ورلڈ کپ میں چوتھی پوزیشن حاصل کی تھی اور ریال میڈرڈ کے ساتھ شراکت داری کرتے ہوئے اپنی اکیڈمی کو عالمی معیار تک لے جانے کی کوشش کی۔
کلب کے موجودہ مالی مسائل نے نہ صرف اس کی ساکھ کو متاثر کیا ہے بلکہ چینی فٹبال میں ان کے سنہری دور کا بھی خاتمہ کر دیا ہے۔ گوانگزو ایف سی کی ناکامی چین میں فٹبال کے نظام اور مالیاتی منصوبہ بندی کے لیے ایک بڑی وارننگ سمجھی جا رہی ہے۔
### چینی فٹ بال میں گوانگزو کا زوال: ایک بحران کی کہانی
گوانگزو کی کامیابی کا آغاز 2010 میں ہوا جب پراپرٹی ڈویلپرز “چائنا ایورگرانڈ” نے کلب کو خریدا اور اس کا نام “گوانگزو ایورگرانڈ” رکھا۔ نئے مالکان نے ٹیم پر بھاری سرمایہ کاری کی اور چین کے صدر شی جن پنگ کے اس خواب کے مطابق کام کیا کہ ملک کو فٹ بال کی عالمی طاقت میں تبدیل کیا جائے۔
عالمی معیار کے کوچز اور کھلاڑی
کلب نے 2012 میں اٹلی کے عالمی کپ جیتنے والے کوچ مارسیلو لیپی کو مینیجر مقرر کیا، جنہوں نے تین چائنیز سپر لیگ (سی ایس ایل) ٹائٹلز، ایک چینی ایف اے کپ، اور اے ایف سی چیمپئنز لیگ جیتنے میں ٹیم کی قیادت کی۔ بعد میں برازیل کے ورلڈ کپ جیتنے والے کوچ لوز فلیپ اسکولاری نے مزید کامیابیاں حاصل کرتے ہوئے ڈھائی سال میں سات ٹرافیاں جیتیں۔
بھاری اجرت اور بین الاقوامی اسٹارز
ٹوٹنہم اور بارسلونا کے سابق مڈفیلڈر پاؤلینہو، اٹلی کے البرٹو گیلارڈینو، اور کولمبیا کے جیکسن مارٹینیز جیسے بین الاقوامی کھلاڑی گوانگزو کے اندر بھاری اجرت پر کھیلنے آئے۔ اس دور میں چینی سپر لیگ نے دنیا کی بڑی لیگز، جیسے پریمیئر لیگ اور لا لیگا، سے مقابلہ کرنے کی کوشش کی۔
لیکن 2016 کے بعد، چینی فٹ بال ایسوسی ایشن نے بھاری اخراجات کو کنٹرول کرنے کے لیے “لگژری ٹیکس” اور تنخواہوں کی حد مقرر کی۔ اس کے ساتھ ہی اسپانسرز کو ٹیم کے نام پر اپنی شناخت ظاہر کرنے سے روک دیا گیا، اور گوانگزو ایورگرانڈ کا نام بدل کر گوانگزو ایف سی رکھ دیا گیا۔
ایورگرانڈ کمپنی، جو پہلے ہی مالی مشکلات میں تھی، 2021 میں قرضوں کی ادائیگی میں ناکام ہو گئی اور 2022 میں دیوالیہ ہو گئی۔ اس بحران نے گوانگزو ایف سی کو شدید متاثر کیا۔ ٹیم کے مہتواکانکشی منصوبے ختم کر دیے گئے، کھلاڑیوں کو فروخت کر دیا گیا، اور ٹیم کی کارکردگی تیزی سے گرنے لگی۔
جس کے نتیجے میں 2024 کے سیزن میں پروموشن حاصل کرنے میں ناکامی اور جاری مالی مسائل کے باعث گوانگزو ایف سی کو چینی فٹ بال ایسوسی ایشن نے پیشہ ورانہ سطح پر کھیلنے کی اجازت نہیں دی۔ تاہم، کلب نے ایک بیان میں کہا کہ وہ کسی نہ کسی شکل میں موجود رہے گا اور چینی فٹ بال کی ترقی کی حمایت کے لیے کام جاری رکھے گا۔