اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ کے ڈین پیٹرسن کی 5 وکٹ، اس کے بعد کوربن بوش کے شاندار 4/63 نے جمعرات کو سپر اسپورٹ پارک میں پہلے ٹیسٹ کے پہلے دن پاکستان کو معمولی سکور پرآوٹ کر دیا.
پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے گرین شرٹس صرف 211 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے اور چائے کے بعد صرف تیسری ہی گیند پر آؤٹ ہو گئے جب مارکو جانسن نے خرم شہزاد کو 11 رنز پر کیچ آوٹ کرا دیا۔
ایک اہم دوسرے سیشن کے اختتام پر، ٹورنگ سائیڈ کا سکور 209/9 تھا جس میں ٹیلنڈر خرم اور محمد عباس واپس آئے، بالترتیب 9 اور 10 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔
تاہم دوسرے سیشن میں پاکستان کا آغاز اچھا رہا کیونکہ وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان اور کامران غلام نے پانچویں وکٹ کے لیے 81 رنز کی شراکت قائم کی۔
غلام اسٹینڈ میں سب سے آگے تھے، انہوں نے 38ویں اوور میں پیٹرسن کا شکار ہونے سے پہلے نصف سنچری اسکور کی دائیں ہاتھ کے بلے باز پاکستان کے لیے 71 گیندوں پر8 چوکوں اور ایک چھکے پر مشتمل 54 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے۔
رضوان نے صرف 2 اوور کے بعد اس کی پیروی کی جب وہ 62 گیندوں پر محتاط 27 رنز بنانے کے بعد پیٹرسن کی گیند پر سلپ میں کیچ آوٹ ہو گئے۔
گرین شرٹس کے لیے دوسری سب سے بڑی شراکت اس وقت ہوئی جب آل راؤنڈر سلمان علی آغا اور عامر جمال نے چھٹی وکٹ کے لیے 47 رنز جوڑے۔
ان دونوں نے اپنے اسٹروک سے جنوبی افریقی باؤلنگ اٹیک کو مایوس کیا جب تک کہ دونوں نے نمبر 9 بلے باز نسیم شاہ کے ساتھ یکے بعد دیگرے آوٹ ہو گئے.
بعد ازاں، خرم اور عباس نے شاندار حوصلہ کا مظاہرہ کیا اور 10ویں وکٹ کی اہم شراکت میں قیمتی 20 رنز جوڑے۔
پہلے بیٹنگ کے لیے کہا جانے کے بعد پاکستان نے رفتار بڑھانے کے لیے جدوجہد کی۔
اوپنرز شان مسعود اور صائم ایوب جارحانہ جنوبی افریقی تیز گیند بازوں کا دباؤ برداشت نہ کر سکے۔
مسعود، جنہوں نے صرف 17 رنز کے لیے 58 گیندوں کا سامنا کیا تھا، اس وقت پہلا شکار بنے جب ڈیبیو کرنے والے کوربن بوش نے انہیں 15ویں اوور میں آؤٹ کر دیا.
تیسرے نمبر پر آنے والے بابر اعظم نے پہلی گیند پر باؤنڈری لگا کر فوری اثرڈالا۔
تیس سالہ سالہ نوجوان نے ایک اہم سنگ میل عبور کیا، وہ ٹیسٹ کرکٹ میں 4000 رنز بنانے والے 12ویں پاکستانی بلے باز بن گئے۔
سولویں اوور میں ڈین پیٹرسن نے 35 گیندوں پر 14 رنز بنا کر صائم ایوب کو آؤٹ کیا۔
پیٹرسن کا غلبہ جاری رہا، بابر کو صرف 4 رنز پر ڈریسنگ روم میں واپس بھیج دیا.
دباؤ بڑھنے کے ساتھ ہی سعود شکیل اور کامران غلام نے اننگز کو دوبارہ بنانے کی کوشش کی، سعود نے جارحانہ انداز میں کھیلتے ہوئے 3 چوکے لگائے۔
تاہم، بوش نے ایک اور پیش رفت کی، سعود کو صرف 6 گیندوں پر 14 رنز پر آؤٹ کیا۔
سعود کے آؤٹ ہونے کے بعد محمد رضوان اور کامران غلام نے اننگز کو مستحکم کرنے کے لیے سخت جدوجہد کی۔