اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی نژاد امریکی ڈیموکریٹ سلمان بھوجانی امریکی انتخابات 2024 میں ٹیکساس اسٹیٹ اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہو گئے ہیں۔
سلمان بھوجانی جو پہلی بار 2022 میں اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے نے تارکین وطن کے حقوق کی وکالت کرتے ہوئے صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور کاروباری ترقی جیسے اہم مسائل پر توجہ مرکوز کی ہے۔
ان کی جیت کو جنوبی ایشیائی امریکی سیاسی نمائندگی میں ایک اہم سنگ میل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
جہاں سلمان بھوجانی کی جیت پاکستانی امریکیوں کی بڑھتی ہوئی سیاسی شمولیت کو نمایاں کرتی ہے، وہیں کانگریس کے لیے انتخاب لڑنے والے واحد پاکستانی نژاد امریکی امیدوار ریپبلکن ہارون بشیر کو پنسلوانیا میں سخت دھچکے کا سامنا کرنا پڑا۔
سلمان بھوجانی کی کامیابی امریکی سیاست کی تشکیل میں سرگرم حصہ لینے والے جنوبی ایشیائی امریکیوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کی عکاسی کرتی ہے، جو سیاسی قیادت میں زیادہ تنوع کی طرف ایک اہم تبدیلی کی نشاندہی کرتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا میں اپنے حامیوں سے خطاب کیا۔
دوسری بار امریکی صدر منتخب ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد وکٹری اسپیچ کرتے ہوئے اپنے ووٹرز اور حامیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ انتخابی مہم اور اس کے نتیجے میں انہیں ملنے والی کامیابی ملکی تاریخ کی عظیم ترین سیاسی تحریک تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ ملکی تاریخ کی عظیم ترین سیاسی تحریک تھی، امریکا کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، ہم اسے بہتر کریں گے، امریکا کے زخموں پر مرہم رکھیں گے۔