تہران میں قتل کئے گئے حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کون تھے؟
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ رات ایران کے دارالحکومت تہران میں قاتلانہ حملے میں جانبحق حماس رہنماء اسماعیل ہنیہ کئی دہائیوں سے حماس کا حصہ رہے ہیں، حالیہ برسوں میں جلاوطنی سے فلسطین میں اسرائیل کے خلاف لڑنے والے گروپ حماس کی سیاسی کارروائیاں چلا رہے تھے اور غزہ میں اسرائیل کے ساتھ جنگ کے دوران اس کے سب سے نمایاں رہنما کے طور پر ابھرے تھے۔
حماس اور ایران کے سرکاری میڈیا نے بدھ کوتصدیق کی کہ اسماعیل ہنیہ کو ایرانی دارالحکومت تہران میں قتل کر دیا گیا ہے۔ حماس نے دعویٰ کیا کہ اسماعیل ہنیہ اپنی رہائش گاہ پر ایک اسرائیلی “حملے” میں قتل کئے گئے.
اسماعیل ہنیہ کی موت ایک ایسے وقت میں حماس کے لیے ایک اہم دھچکا ہے جب غزہ میں تباہ کن جنگ پر مشرق وسطیٰ میں تناؤ پھیل رہا ہے، اور اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کے مستقبل کے بارے میں سوالات کو جنم دے رہا ہے۔
حماس کے سیاسی رہنما کے طور پر اسماعیل ہنیہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر گروپ کے حملے کے بعد، اسرائیل اور حماس کے درمیان تعطل کا شکار یرغمالیوں اور جنگ بندی کے مذاکرات کے دوران بین الاقوامی ثالثوں کے ساتھ ایک اہم بات چیت کرنے والے تھے۔
اسماعیل ہنیہ غزہ شہر کے قریب ایک پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے تھے اور 1980 کی دہائی کے آخر میں پہلی بغاوت کے دوران حماس میں شامل ہوئے تھے۔
اسماعیل ہنیہ کے والدین اسکالان سے نکالے گئے پناہ گزین تھے ۔
جلاوطن ہونے اور غزہ واپس آنے سے پہلے بغاوت میں حصہ لینے کی وجہ سے انہیں اسرائیل میں کئی بار قید کیا گیا تھا .
اسماعیل ہنیہ کو 2004 میں حماس کے سابقہ دو رہنماؤں شیخ احمد یاسین اور عبدالعزیز رنتیسی کے اسرائیلی حملوں میں مارے جانے کے بعد حماس کی خفیہ قیادت کا رکن مقرر کیا گیا تھا ۔
2017 تک وہ اس گروپ کے سیاسی سربراہ بن گئے تھے، اور اس کے فوراً بعد انہیں امریکہ نے “خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد” کا نام دیا تھا۔
یہ فیصلہ اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کی وجہ سے واشنگٹن اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی کے دور میں سامنے آیا ہے۔
2006 میں فلسطین کے الیکشن میں حماس کی اکثریت کے بعد اسماعیل ہانیہ کو فلسطینی اتھارٹی کا وزیراعظم مقرر کیا گیا، حماس فتح اختلافات کے باعث یہ حکومت زیادہ دیر نہ چل سکی لیکن غزہ میں حماس کی حکمرانی برقرار رہی اور اسماعیل ہانیہ ہی اس کے سربراہ ہیں۔
اسماعیل ہانیہ نے اسرائیلی دہشت گتسی کے خلاف عالمی سطح پر سفر کیا، تنظیم کے سیاسی سربراہ کے طور پر عالمی شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔
واضح رہے کہ اسماعیل ہانیہ منگل کو تہران میں ایرانی صدر مسعود پیزشکیان سے ملاقات کی تھی.