Wednesday, November 27, 2024
HomeTop News’متنازع انتخابات، کمزور اتحادی حکومت‘، پاکستان کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہوگا،...

’متنازع انتخابات، کمزور اتحادی حکومت‘، پاکستان کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہوگا، موڈیز

Published on

spot_img

’متنازع انتخابات، کمزور اتحادی حکومت‘، پاکستان کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہوگا، موڈیز

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ مستحکم آؤٹ لک ’سی اے اے 3‘ پر برقرار رکھتے ہوئے انتہائی متنازع انتخابات اور متوقع اتحادی حکومت کی محدود فیصلہ سازی کی صلاحیت کے سبب لیکوڈٹی کے خطرات اور بیرونی محاذ پر چیلنجز پر روشنی ڈالی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دنیا کی تین بڑی عالمی ریٹنگ ایجنسیوں میں سے ایک موڈیز نے بتایا کہ اس نے پاکستان کی ریٹنگ کا جائزہ گزشتہ ہفتے مکمل کر لیا، لیکن موڈیز نے کریڈٹ ریٹنگ ایکشن کا اعلان کیا اور نہ ہی مستقبل قریب میں کریڈٹ ریٹنگ ایکشن کے حوالے سے کوئی عندیہ دیا ہے۔

موڈیز کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ریٹنگ بشمول ’سی اے اے 3‘ طویل المدت ریٹنگ کو مستحکم آؤٹ لک کے ساتھ برقرار رکھا گیا ہے، گزشتہ برس فروری میں عالمی ریٹنگ ایجنسی نے پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ 2 درجے کم کرکے سی اے اے 3 کردی تھی، جس کی وجہ ڈیفالٹ کے حوالے سے بڑھتے ہوئے مخصوص خطرات بتائے گئے تھے۔

ایجنسی نے مشاہدہ کیا کہ 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد سیاسی خطرات زیادہ ہیں، مزید کہا کہ بظاہر مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی مل کر اتحادی حکومت بنانے کے لیے تیار ہیں، لیکن عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ موجودہ قرض پروگرام کی اپریل میں معیاد ختم ہونے کے فوراً بعد نومنتخب حکومت کی نئے پروگرام پر فوری مذاکرات کرنے کی خواہش اور صلاحیت کے بارے میں بہت زیادہ غیر یقینی صورتحال ہے۔

موڈیز کا کہنا تھا کہ ’ممکنہ طور پر نئی مخلوط حکومت کا انتخابی مینڈیٹ مشکل اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لیے مضبوط ثابت نہ ہو، جو نئے آئی ایم ایف پروگرام کے لیے درکار ہے، نئے قرض پروگرام پر اتفاق نہ ہونے تک پاکستان کی دیگر دوطرفہ اور کثیر الجہتی شراکت داروں کے ساتھ قرض حاصل کرنے کی صلاحیت نمایاں طور پر محدود ہوگی۔

مزید کہا کہ ملک کا کریڈٹ پروفائل حکومت کی ’بہت زیادہ نقدیت اور بیرونی کمزوری کے خطرات‘ کی عکاسی کرتا ہے، کیونکہ زرمبادلہ کے کم ذخائر درمیانی مدت میں بہت زیادہ بیرونی فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کی ضرورت سے کافی نیچے ہے، موڈیز کے مطابق ملک کی کمزور مالی طاقت اور سیاسی خطرات بھی کریڈٹ پروفائل کو محدود کرتے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ، پاکستان کی کریڈٹ پروفائل معیشت اور معتدل شرح نمو کی صلاحیت کو مدنظر رکتھی ہے، جو اس کی اقتصادی طاقت میں معاون ہے، اس میں نوٹ کیا گیا کہ نگران حکومت نے معاشی استحکام کو برقرار رکھا اور گزشہ چند مہینوں کے درمیان کچھ اصلاحات کیں، اس کے علاوہ آئی ایم ایف اور دیگر دوطرفہ اور کثیر الجہتی شراکت داروں سے فنانسنگ لینے میں کامیاب رہے، نتیجتاً زرمبادلہ کے ذخائر میں تھوڑا اضافہ ہوا۔

موڈیز کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے جون 2024 کو ختم ہونے والے مالی سال کے لیے واجب الادا بیرونی قرضوں کی ادائیگیاں کرنے کا امکان ہے، لیکن اپریل میں موجودہ آئی ایم ایف قرض پروگرام کے ختم ہونے کے بعد اس کی ’بہت زیادہ بیرونی فنانسنگ کی ضروریات‘ کو پورا کرنے کے لیے مالی وسائل کے حوالے سے صورتحال محدود نظر آتی ہے۔

Latest articles

آسٹریلیا کا بھارت کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کیلئے 13 رکنی اسکواڈ برقرار رکھنے کا فیصلہ

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق کوچ اور سلیکٹر اینڈریو میکڈونلڈ نے تصدیق کی...

پولیس اور رینجرز نے رات گئے ڈی چوک اور جناح ایونیو کو مظاہرین سے خالی کرالیا، متعدد گرفتار

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) رینجرز اور پولیس نے اسلام آباد کے ڈی چوک سے...

وزیراعظم کی جانب سے بیلا روس کے صدر اور انکے وفد کے اعزاز میں عشائیہ

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر...

انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کیلئے پلیئنگ الیون کا اعلان کر دیا

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی)...

More like this

آسٹریلیا کا بھارت کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کیلئے 13 رکنی اسکواڈ برقرار رکھنے کا فیصلہ

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق کوچ اور سلیکٹر اینڈریو میکڈونلڈ نے تصدیق کی...

پولیس اور رینجرز نے رات گئے ڈی چوک اور جناح ایونیو کو مظاہرین سے خالی کرالیا، متعدد گرفتار

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) رینجرز اور پولیس نے اسلام آباد کے ڈی چوک سے...

وزیراعظم کی جانب سے بیلا روس کے صدر اور انکے وفد کے اعزاز میں عشائیہ

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر...