اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے بورڈ آف گورنرز (بی او جی) نے بدھ کو وزیر اعلیٰ ہاؤس میں نومنتخب چیئرمین محسن نقوی کی سربراہی میں پہلی بار ملاقات کی جس میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے تجارتی اخراجات کو بحال کردیا گیا جو پہلے کم کیے گئے تھے 17 فروری سے شروع ہونے والے سیزن9 سے تقریباً 1,945 ملین روپے کا منافع حاصل کرنے کی امید ظاہر کی ہے.
اجلاس میں بی او جی کے تقریباً نصف ممبران نے ذاتی طور پر ویڈیو لنک کے ذریعےشمولیت کی انہوں نے گزشتہ کمرشل بجٹ کو 459,500,000 روپے سے بحال کر کے 544,500,000 روپے کر دیا ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ ذکاء اشرف کی حکومت کی طرف سے کمرشل اخراجات پر لگائی گئی 85 ملین روپے کی کٹوتی بحال کر دی گئی ہے تجارتی اخراجات کے علاوہ لاجسٹک انتظامی اور بجلی کے اخراجات پر عائد کٹوتی کو بھی بحال کر دیا گیا ہے سیکیورٹی بجٹ پر بھی نظر ثانی کی گئی ہےجس میں 56 ملین روپے کی کٹوتی کی گئی ہے۔
سیکورٹی کے لیے اصل بجٹ تقریباً 286 ملین روپے تھا جسے 230 ملین روپے اور اس کے ارد گرد ایڈجسٹ کیا گیا ہے۔ HR کے اخراجات کو بھی 25 ملین سے بڑھا کر 38 ملین روپے کر دیا گیا ہے۔
میڈیا پر ہونے والے اخراجات میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آ تی کیونکہ یہ موجودہ سیزن کے لیے تقریباً 6.5 ملین روپے رہ گئے ہیں زکا اشرف کی سربراہی میں انتظامی کمیٹی کی طرف سے متعارف کرائے گئے 130 ملین روپے کی کٹوتی کو بحال کرتے ہوئے سیزن کے لاجسٹک اخراجات کو 380 ملین روپے پر بحال کر دیا گیا ہے۔
میٹنگ سے متعلق ایک باخبر ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی کو سیزن 9 سے تقریباً 1,945 ملین روپے کا خالص منافع حاصل ہونے کی توقع ہے پی سی بی کے سابق عہدیدار پر عائد حالیہ پابندی کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی۔کمیٹی کو تمام تفصیلات کا جائزہ لینے کا مکمل اختیار دیا جائے گا۔