اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق 100 سے زائد پیشہ ور خواتین فٹبالرز نے فیفا کو ایک کھلا خط لکھا ، جس میں سعودی عرب کی تیل کمپنی آرامکو کو اسپانسر کے طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کھلاڑیوں نے اس معاہدے کو فٹبال کے لیے پیٹ می گھونسے کے مترادف ہے، یعنی یہ معاہدہ ان کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔
اس سال کے شروع میں فیفا نے سعودی عرب کی سرکاری کمپنی آرامکو کے ساتھ شراکت داری کا اعلان کیا تھا، جو 2027 تک چلے گی۔ اس معاہدے کے تحت آرامکو کو 2026 میں مردوں کے ورلڈ کپ اور اگلے سال ہونے والے خواتین کے ورلڈ کپ کے اسپانسرشپ حقوق حاصل ہوں گے۔ لیکن 24 ممالک کے کھلاڑیوں نے فیفا سے اس معاہدے پر دوبارہ غور کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اور اس کی مخالفت انسانی حقوق اور ماحولیاتی وجوہات کی بنیاد پر کی گئی ہے۔
سعودی عرب پر اکثر تنقید کی جاتی ہے کہ وہ کھیلوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے اپنی بین الاقوامی ساکھ بہتر کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جسے ‘سپورٹس واشنگ’ کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، سعودی عرب کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، خواتین کے حقوق کو نظر انداز کرنے اور ہم جنس پرستی کو جرم قرار دینے پر بھی تنقید کا سامنا رہا ہے۔
اس مہم میں شامل کھلاڑیوں کے پاس 2,300 سے زیادہ بین الاقوامی کیپس ہیں، اور انہیں ایتھلیٹس آف دی ورلڈ نامی تنظیم کی مدد حاصل ہے، جو کھلاڑیوں کو موسمیاتی تبدیلی اور غربت جیسے مسائل کے بارے میں وکالت کے لیے یکجا کرتی ہے۔