امریکی فوج کی یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر بمباری
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی فوج نے جمعہ کے روز اعلان کیا کہ اس کے طیاروں نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں 15 اہداف پر بمباری کی ہے۔
حوثی میڈیا نے بتایا کہ صنعا سمیت کئی شہروں پر حملے کیے گئے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ نے وضاحت کی کہ جمعرات کو یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں 15 حوثی اہداف پر حملے کیے گئے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق پینٹاگون نے کہا کہ اس نے “نیویگیشن کی آزادی اور تحفظ کے لیے” حملوں میں ہوائی جہازوں اور جنگی بحری جہازوں کا استعمال کیا۔
واضح رہے کہ نومبر سے لے کر اب تک حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں 100 کے قریب بحری جہازوں پر حملے کیے ہیں، جس سے دو کشتیوں کو تباہ کیا گیا ہے۔
حوثی گروپ کا کہنا ہے کہ یہ حملے غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم کا بدلہ ہیں۔
امریکی سینٹ کمانڈ نے مزید کہا کہ ان اہداف میں حوثیوں کی جارحانہ عسکری صلاحیتوں والے اہداف شامل تھے۔ یہ حملے بحری جہاز رانی کی آزادی کے تحفظ اور بین الاقوامی پانیوں کو امریکی بحری جہازوں، اتحادی افواج اور تجارتی جہازوں کے لیے محفوظ بنانے کے لیے کیے گئے۔
جمعہ کی شام امریکی برطانوی لڑاکا طیاروں کے فضائی حملوں نے یمنی دارالحکومت صنعا کو ہلا کر رکھ دیا۔ اسی طرح کے حملوں کے ساتھ الحدیدہ اور دمار کے ساحلی گورنریوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ فضائی حملوں کے نتیجے میں صنعا میں یکے بعد دیگرے چار دھماکے سنے گئے۔ حوثی میڈیا نے بتایا کہ سات حملوں میں الحدیدہ ہوائی اڈے اور مغربی یمن میں ساحلی گورنری الکثیب کے علاقے میں حوثی بحریہ کے ایک کیمپ کو نشانہ بنایا گیا۔
حوثی میڈیا کے مطابق ایک اور حملے میں دارالحکومت صنعا کے جنوب میں واقع شہر دمار کو نشانہ بنایا گیا۔ ملک کے وسط میں البیضاء گورنری کے جنوب مشرق میں ضلع مکیرس پر بھی بمباری کی گئی۔ جمعرات کو بھی حوثی گروپ ’’ انصار اللہ ‘‘ کے لیڈر عبدالملک الحوثی نے اعلان کیا کہ اسرائیل اور امریکہ نے اس ہفتے گروپ کے 39 مقامات پر حملے کیے ہیں۔