ملک میں صاف وشفاف انتخابات وقت پرہوں گے،نگراں وزیر اطلاعات
نگراں وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے صوبائی وزیر اطلاعات احمد شاہ کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں عام انتخابات 8 فروری 2024 کو ہوں گے اور اس حوالے سے کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی طرف سے دی گئی تاریخ پر آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
مرتضیٰ سولنگی نے حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی تمام مالی، انتظامی اور سیکیورٹی ضروریات پوری کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اس بات کو یقینی بنانے کی تمام تر کوششیں کر رہی ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان رابطے کی کوئی کمی نہ ہو۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی وزراء آئندہ انتخابات کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستانی عوام کا حق ہے کہ وہ فیصلہ کریں کہ ملک پر کون حکومت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ملک اس کے منتخب نمائندے چلائیں گے۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ بڑے فیصلے کرنا منتخب پارلیمنٹ اور منتخب حکومت کا کام ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کوشش ہے کہ عام انتخابات سے قبل حالات خراب نہ ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ملک کو بہتر حالت میں منتخب حکومت کے حوالے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آزادانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد ای سی پی کی ذمہ داری ہے اور نگران سیٹ اپ اس سلسلے میں ای سی پی کو ہر ممکن تعاون اور سہولت فراہم کر رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ دو ماہ کے قلیل عرصے میں متعدد بار کراچی کا دورہ کر چکے ہیں۔ مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ آج بھی وزیراعظم اسٹاک ایکسچینج میں ایک تقریب میں شرکت کے لیے کراچی جائیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نگران وزیراعظم کا صوبوں اور مختلف شہروں کے دورے کا ریکارڈ اچھا ہے۔ ’’آپ نے ایسا دوستانہ وزیر اعظم کبھی نہیں دیکھا‘‘۔ ایک اور سوال کے جواب میں مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ ماضی میں ہر الیکشن کے دوران سیکیورٹی خدشات تھے۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کو 2008 میں انتخابی مہم کے دوران شہید کیا گیا تھا اور 2013 کے انتخابات میں بھی سیکیورٹی چیلنجز تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج تک ملک میں ایسی صورتحال پیدا نہیں ہوئی جس پر قومی سلامتی کے ادارے قابو نہ پا سکے۔