پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فاسٹ باؤلر حارث رؤف کو آسٹریلیا کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں شرکت کرنی چاہیے جہاں ان کے لیے بگ بیش لیگ (بی بی ایل) میں کھیلنے کی وجہ، سے پلیئنگ کنڈیشنز زیادہ موزوں ہوں گی۔
وائٹ بال کرکٹ میں اپنی کارکردگی کے لیے مشہور حارث رؤف نے اپنے کیریئر میں صرف ایک ٹیسٹ اور نو فرسٹ کلاس میچ کھیلے ہیں۔ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں پیشکش کے باوجود، انہوں نے بگ بیش لیگ میں میلبورن سٹارز کے لیے کھیلنے کو ترجیح دی ہے ۔ کھلاڑی اس طرح کے فیصلے اس لیے لیتے ہیں کیونکہ بین الاقوامی کرکٹ کے مقابلے بگ بیش لیگ جیسی کرکٹ فرنچائز ز زیادہ منافع بخش ہیں۔ اور یہ بات خاص طور پر پاکستانی کرکٹرز کے لیے پرکشش ہے کیونکہ انہیں منافع بخش انڈین پریمیئر لیگ
(آئی پی ایل) میں شرکت کی اجازت نہیں ہے۔
کیا حارث روف کو آسٹریلین بگ بیش کی بجائے ٹیسٹ کھیلنی چاہیے ؟
پاکستان کے کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ساتھ ایک مختصر تعطل کے بعد، رؤف کو اس ماہ کے شروع میں بی بی ایل میں محدود شرکت کی اجازت دی گئی، جس میں 30 سالہ کھلاڑی نے چار میچ کھیلے اور چھ وکٹیں حاصل کیں۔ 2009 اور 2016 کے درمیان ٹیسٹ کرکٹ کی ، ایک روزہ بین الاقوامی اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پاکستانی ٹیم کی قیادت کرنے والے آفریدی نے دوسرے ٹیسٹ کے موقع پر صحافیوں کو بتایا، “میرے خیال میں حارث کو (بی بی ایل) کے بجائے جمعے کو میلبورن میں پاکستانی ٹیم کا حصہ ہونا چاہیے۔ان حالات میں، اس کے پاس جس طرح کی رفتار ہے، وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتا ہے اور پرتھ میں آسٹریلیا کی تیار کردہ پچوں سے لطف اندوز ہوسکتا ہے ۔”
یاد رہے سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ 3 جنوری سے سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔