Saturday, October 5, 2024
Homeپاکستانحماس رہنماء اسمٰعیل ہنیہ کے قتل پر قومی رہنماؤں کا ردعمل

حماس رہنماء اسمٰعیل ہنیہ کے قتل پر قومی رہنماؤں کا ردعمل

حماس رہنماء اسمٰعیل ہنیہ کے قتل پر قومی رہنماؤں کا ردعمل

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) فلسطین کے سابق وزیراعظم اور حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کو ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید کردیا گیا.

مولانا فضل الرحمن:
سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمن نے حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسمعیل ہنیہ کے قتل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام اسمعیل ہنیہ کے خاندان اور فلسطینیوں کے غم میں برابر کی شریک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسمعیل ہنیہ کی شہادت سے فلسطین کی آزادی کی تحریک ختم نہیں ہو گی، اسمعیل ہنیہ اور ان کے خاندان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، اسمعیل ہنیہ کی شہادت پر ان کی خدمات کے اعتراف میں آج قومی اسمبلی، سینیٹ کے اجلاسوں میں قراردادیں پیش کریں گے۔

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان اسمبلی کے اجلاسوں میں بھی ہم قرادادیں پیش کریں گے۔

مولانا فضل الرحمن نے اسمعیل ہنیہ کے بلند درجات کے لیے پاکستان کی پوری قوم سے قرآن خوانی کرنے کی اپیل کرتے ہوئے جمعے کو ملک بھر میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور اسمعیل ہنیہ کی شہادت پر احتجاج کی کال دے دی۔

مشاہد حسین سید:
سینئر ماہر عالمی امور و رہنما مسلم لیگ (ن) مشاہد حسین سید نے کہا کہ اسمعیل ہنیہ کی شہادت بڑا واقعہ ہے، ان کی شہادت سیکیورٹی ناکامی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی جاری رہےگی، واقعے پر ایران کا ردعمل سامنے آئےگا۔

مشاہد حسین نے کہا کہ اسمعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد جنگ بڑھنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے، دوسری طرف سے بھی اسی قسم کا جواب متوقع ہے، اسمعیل ہنیہ کی شہادت پربہت دکھ ہے، فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں، طوفان الاقصیٰ کےآغازکے بعد فلسطینیوں کے لیے یہ سب سے بڑا دھچکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا ہی ہے جو اسرائیل کو ایسی کارروائیوں سے روک سکتا ہے۔

حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید

حافظ نعیم الرحمن:
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے حماس رہنما کی شہادت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسمعیل ہنیہ کا قیام ، ہجرت اور شہادت ، اللہ کے لیے تھی ، انہوں نے دنیا کی ظالم ترین طاقتوں کا بہادری سے مقابلہ کیا، اللہ کا شیر اسمعیل ہنیہ سرخرو ہوگیا، پہلے اپنے خاندان کو راہ خدا میں قربان کیا پھر خود بھی جنت کا مسافر بن گیا، شہادت ایک مسلمان کی زندگی کا اختتام نہیں بلکہ راحتوں بھری نئی زندگی کا آغاز ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اوراس کے سرپرستوں کواس ظلم کی قیمت چکاناہوگی، اسرائیلی اقدام نے اس پورے خطے کو نئی آزمائش میں ڈال دیا ہے، صاف نظر آرہا ہےجنگ اب غزہ تک محدودنہیں رہےگی بلکہ نئی صف بندی ہوگی،۔

حافظ نعیم الرحمن نے سوال کیا کہ کیاعالم اسلام کےحکمران آنکھیں بند کیے اسرائیل کی خاموش حمایت کرتےرہیں گے؟ کیا وقت نہیں آگیا کہ ظالم کے ہاتھ کو کاٹ ڈالا جائے؟

فواد چوہدری:
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اسمٰعیل ہانیہ کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ عید الفطر پر اسمعیل ہنیہ کے 3 بیٹوں، 4 پوتوں کواسرائیلی بمباری میں شہید کیا گیا، تہران میں اسمعٰیل ہنیہ کو ان کے گھر میں شہید کر دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کی تاریخ قربانیوں سےعبارت ہے، اسمعیل ہنیہ کے پورے خاندان کی شہادت لہو سے لکھی ہے، قربانیوں کی تاریخ کا نیا باب اسمٰعیل ہنیہ ہے۔

واضح‌رہے کہ حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہانیہ تہران میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے۔

عالمی میڈیا کے مطابق اسماعیل ہنیہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے تہران میں موجود تھے جہاں ان کی قیام گاہ پر حملہ کرکے انہیں قتل کیا گیا، اس حملے میں ان کا ایک محافظ بھی جاں بحق ہوا، حماس نے بھی ایک بیان میں اسماعیل ہانیہ کی موت کی تصیدیق کی ہے.

RELATED ARTICLES

Most Popular

Recent Comments