اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق نیو کیسل یونائیٹڈ نے مانچسٹر یونائیٹڈ کو اولڈ ٹریفورڈ میں لیگ گیم میں 1972 کے بعد پہلی مرتبہ شکست دے کر تاریخ رقم کردی ۔ یہ کامیابی اس بات کو بھی نمایاں کرتی ہے کہ مانچسٹر یونائیٹڈ نے 45 سالوں میں پہلی بار لگاتار تیسری گھریلو شکست کا سامنا کیا۔
الیگزینڈر اساک اور جوئلٹن کے ابتدائی گولوں نے نیو کیسل کو فتح کو یقینی بنایا، اساک نے اپنی بہترین فارم کو جاری رکھتے ہوئے چھ گیمز میں گولز کی تعداد آٹھ تک پہنچا دی۔ اس کے علاوہ یہ کامیابی نیو کیسل کو پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں نمبر پر لے گئی ۔ نیو کیسل نے اپنے آخری چار پریمیئر لیگ گیمز جیتے ہیں۔
یونائیٹڈ کے کوچ روبن اموریم کا مڈفیلڈرز کاسیمیرو اور کرسچن ایرکسن کو ایک ساتھ کھلانے کا تجربہ ناکام ثابت ہوا۔ اسٹار فارورڈ مارکس راشفورڈ کو بھی متبادل کے طور پر متعارف نہیں کرایا گیا، جو شائقین کے لیے حیران کن تھا۔ ٹیم مسلسل چوتھے میچ میں شکست کے ساتھ مسلسل تیسرے گیم میں کوئی بھی گول کرنے میں ناکام رہی۔
مانچسٹر یونائیٹڈ نے سال کا اختتام پوائنٹس ٹیبل پر 14ویں نمبر پر کیا۔ ریلیگیشن زون سے وہ صرف سات پوائنٹس دور ہیں، جو ان کے لیے خطرناک اشارہ ہے۔ اگلے میچ میں یونائیٹڈ کا مقابلہ لیگ میں سہرِفہرست لیورپول سے ہوگا، جو اینفیلڈ میں مزید مشکلات کھڑی کر سکتا ہے۔
نیو کیسل کی شاندار جیت اور مانچسٹر یونائیٹڈ کی ناقص کارکردگی نے دونوں ٹیموں کے لیے مختلف کہانیاں رقم کی ہیں۔ نیو کیسل اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے، جب کہ یونائیٹڈ کو اپنی بقا کے لیے سخت جدوجہد کا سامنا ہے۔