
Despite winning a bronze medal in the Paralympics, Haider Ali is returning home quietly.
اردو انٹرنیشنل اسپورٹس ویب ڈیسک تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سب سے کامیاب پیرا ایتھلیٹ جمعرات کو پیرالمپکس میں ایک اور تمغہ حاصل کرنے کے بعد بین الاقوامی پرواز سے منگل کو وطن واپس پہنچے۔ حیدر علی نے پیرس پیرالمپکس میں کانسی کا تمغہ جیتا ۔
تاہم اسلام آباد ایئرپورٹ پر پاکستان سپورٹس بورڈ (پی ایس بی) کے حکام اور نیشنل پیرا اولمپکس کمیٹی کے ارکان کے علاوہ کوئی ان کے استقبال کے لیے موجود نہیں تھا۔
دریں اثناء ان کے استقبال کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف اور یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود کی تصاویر والا بینر آویزاں کیا گیا۔ حیدر علی نے اپنا چوتھا پیرا اولمپک تمغہ جیتا۔ اپنی پہلی کوشش میں انہوں نے 52.28 میٹر کی تھرو پھینکی اور اگلی چار کوششوں میں وہ اسے بہتر بنانے میں ناکام رہے۔
واضح رہے کہ حیدر علی نے ٹوکیو پیرالمپکس میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔ ٹوکیو میں 2020ء گیمز سے قبل حیدر نے 2008ء میں چاندی کا تمغہ اور 2016ء میں بیجنگ اور ریو میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔ اس نے گزشتہ سال ہانگزو میں 2022ء ایشین پیرا گیمز میں شاندار کارکردگی کے بعد 2024ء پیرس گیمز کے لیے براہ راست کوالیفائی کیا تھا جہاں اس نے ایف37 کیٹیگری میں 51.23 میٹر پھینکے تھے۔
دوسری جانب وہ اتوار کو پیرس میں پاکستانی سفارتخانے میں خصوصی تقریب کا حصہ تھے۔ فرانس میں پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ساتھ پاکستان کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم سمیت نامور ایتھلیٹس نے شرکت کی۔ تقریب کے دوران ندیم نے حیدر کو اس کی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ “حیدر علی کو ان کی کامیابی پر بہت بہت مبارک ہو۔” تقریب سے خطاب کرتے ہوئے 39 سالہ نوجوان نے اپنے خاندان کی غیر مشروط حمایت پر اظہار تشکر کیا۔ “میری کامیابی کا تمام تر سہرا میرے خاندان کو جاتا ہے”۔ پاکستانی کمیونٹی نے اعزازی کھلاڑی کے ساتھ تصاویر بنوائیں۔