جیسن گلیسپی کا پی سی بی کے پلیئر ورک لوڈ مینجمنٹ موقف پر ردعمل
اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک ) تفصیلات کے مطابق پاکستان کے نئے مقرر کردہ ٹیسٹ کوچ جیسن گلیسپی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے تمام فارمیٹ کے کھلاڑیوں کے کام کے بوجھ کے انتظام کو یقینی بنانے کے موقف کی حمایت کی۔
اس سے قبل، کرکٹنگ باڈی نے نسیم شاہ کو ہنڈریڈ کے لیے اور بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی کو گلوبل ٹی ٹوئنٹی کینیڈا 2024 کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) دینے سے انکار کر دیا تھا۔
دریں اثنا، گلیسپی نے ای ایس پی این کرک انفو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کو اچھی طرح سے معاوضہ دیا جاتا ہے اور اس طرح انتظامیہ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ قومی ٹیم کے لیے ان کی دستیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے کھلاڑیوں کو آرام کی ہدایت کرے۔
تاہم، جیسن گلیسپی نے کھلاڑیوں کے سامنے آنے کے لیے فرنچائز لیگز کی اہمیت کو تسلیم کیا لیکن اگر یہ شرکت کسی کھلاڑی کی قومی ذمہ داری کے لیے تیاری کو متاثر کرتی ہے تو پھر بحث اور فیصلہ ضروری ہوگا۔
ہم چاہتے ہیں کہ کھلاڑی جائیں اور ان لیگوں میں کھیلیں اور ان کے بہترین تجربات ہوں لیکن اگر ہمیں لگتا ہے کہ یہ آئندہ سیریز میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گا، تو ہم اس پر بحث کریں گے اور کوئی فیصلہ کریں ہے۔
یہ ایماندارانہ اور مشکل گفتگو ہے بالآخر، ہمیں پاکستان کرکٹ کی طرف سے صحیح کام کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستانی مردوں کی ٹیم 2024-25 کے مصروف بین الاقوامی کیلنڈر پر بنگلہ دیش کے خلاف دو میچوں کی ہوم ٹیسٹ سیریز کے ساتھ آغاز کرے گی، جو 21 اگست سے 3 ستمبر تک شیڈول ہے۔