بنگلہ دیش کے اعلیٰ ترین فوجی جرنیلوں کے اسلام آباد کے دورے کے بعد آئی ایس آئی کے سربراہ کا ڈھاکہ کا دورہ، جس کا مقصد بنگلہ دیش کے ساتھ انٹیل شیئرنگ نیٹ ورک بنانا ہے۔
بھارتی اخبار کے مطابق پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک بنگلہ دیش کا دورہ کر رہے ہیں جو کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ کا ڈھاکہ کا دہائیوں میں پہلا دورہ ہے، جو بھارت کی مشرقی اور شمال مشرقی سرحدوں پر تازہ سکیورٹی چیلنجز کی وجہ بن رہا ہے۔
ای ٹی کے مطابق جنرل عاصم ملک جو منگل کو دبئی کے راستے ڈھاکہ پہنچے، بنگلہ دیشی فوج کے کوارٹر ماسٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل محمد فیض الرحمان نے ان کا استقبال کیا۔ فیض الرحمٰن مبینہ طور پر اسلام پسندوں اور پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات کے حوالے سے مشہور ہیں۔
بھارتی اخبار نے دعویٰ کیا کہ آئی ایس آئی کے سربراہ کے ڈھاکہ کے دورے کا مقصد دونوں ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ نیٹ ورک بنانا ہے تاکہ سرحد پار تخریبی سرگرمیوں کے ذریعے ہندوستان میں خلل پیدا کیا جاسکے۔
جنرل عاصم ملک کا یہ دورہ بنگلہ دیش کی فوج کے ایک اعلیٰ ترین جنرل کے اسلام آباد میں پاکستانی فوج کے سربراہ سید عاصم منیر سے ملاقات کے چند دن بعد ہوا ہے۔ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل اسٹاف آفیسر لیفٹیننٹ جنرل محمد قمر الحسن، جو بنگلہ دیش کی فوج کے دوسرے بڑے کمانڈر بھی ہیں، کئی سالوں میں اسلام آباد کا سفر کرنے والے پہلے بنگلہ دیشی جنرل ہیں جن کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کے ایک قدم بڑھنے کا اشارہ دیتے ہیں۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کی فوجوں کے درمیان کئی دہائیوں بعد ہونے والی اس طرح کی ملاقاتوں کو گزشتہ سال شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد ایک نیا زور ملا۔
بنگلہ دیشی فوج کے افسر نے اپنے دورے کے دوران جنرل عاصم منیر اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
بھارتی اخبار کے مطابق ہندوستان کا نام لیے بغیر دونوں جنرلوں نے “مضبوط دفاعی تعلقات” کی اہمیت پر زور دیا، اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان پائیدار شراکت داری کو “بیرونی اثرات کے خلاف لچکدار” رہنا چاہیے۔