Tuesday, November 5, 2024
الرئيسيةTop Newsافغان سرزمین کو دہشت گردی کے استعمال سے روکنے کیلئے عالمی برادری...

افغان سرزمین کو دہشت گردی کے استعمال سے روکنے کیلئے عالمی برادری مدد کرے،وزیراعظم شہباز شریف

Published on

spot_img

افغان سرزمین کو دہشت گردی کے استعمال سے روکنے کیلئے عالمی برادری مدد کرے،وزیراعظم شہباز شریف

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے آج ہونے والے 23 ویں سربراہی اجلاس کا آغاز ہو گیا ہے جہاں وزیر اعظم شہباز شریف نے افتتاحی خطاب میں مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ سربراہان مملکت کی ایس سی او کونسل کی شاندار تقریب کی میزبانی کو اپنے لیے اعزاز سمجھتے ہیں۔

وزیر اعظم نے ایس سی او اجلاس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے معزز مہمانوں کو دارالحکومت اسلام آباد میں خوش آمدید کہتے ہوئے بہت انتہائی خوشی محسوس ہو رہی ہے، ہم سربراہان مملکت کی ایس سی او کونسل کی شاندار تقریب کی میزبانی کو اپنے لیے اعزاز سمجھتے ہیں جو دنیا کی 40فیصد آبادی کی آواز تصور کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کی یہاں موجودگی ہمارے عوام کی امنگوں پر پورا اترنے کے ہمارے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتی ہے تاکہ ہم ایس سی او خطے کی پائیدار ترقی اور خوشحالی کے لیے مجموعی سیکیورٹی اور دوطرفہ مفاد پر مبنی تعاون کو فروغ دے سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کی میٹنگ ہماری متنوع قوم کے درمیان ہمارے تعلقات اور تعاون کو مضبوط کرنے کا ایک اور ثبوت ہے جہاں ہم مل کر سماجی معاشتی ترقی، علاقائی امن و استحکام اور اپنے شہریوں معیار زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ آئیں اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے بہترین آئیڈیاز اور بہترین اقدامات کے اشتراک اور ٹھوس اقدامات مرتب کرنے کے لیے استعمال کریں جو ہماری معیشتوں اور معاشرے کے لیے سودمند ثابت ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میری نظریں آج ہونے والی گفتگو اور مشاورت پر مرکوز ہیں اور میں پرامید ہوں کہ اس کا یک بہترین نتیجہ نکلے گا جو ہم اپنی گہری بصیرت افروز گفتگو سے اخذ کریں گے، آپ سب کا یہاں آنے اور ہمیں عزت افزائی بخشنے کا ایک مرتبہ پھر شکریہ اور میں آپ سب کو اسلام آباد میں دوبارہ خوش آمدید کہتا ہوں۔

اس کے بعد وزیر اعظم نے کانفرنس کے باضابطہ رسمی کارروائی کے آغاز سے قبل منتظمین کو میڈیا سمیت کانفرنس میں مدعو دیگر تمام غیرمتعلقہ مہمانوں کو کانفرنس ہال سے باہر لے جانے کی ہدایت کی۔

اس کے بعد وزیر اعظم نے دوبارہ خطاب شروع کرتے ہوئے کہا کہ ہم تبدیلی کے انتہائی اہم موڑ پر موجود ہیں جہاں تیزی سے رونما ہوتا تبدیلی کا عمل عالمی، سماجی، سیاسی، معاشی اور سیکیورٹی کے منظرنامے کو ازسرنو تشکیل دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کثیرالجہتی کی کرن تصور کیے جانے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اس عظیم الشان پلیٹ فارم سے میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میرا ماننا ہے کہ ہم میں ایک ایسا مستقبل تشکیل دینے کی ناصرف صلاحیت بلکہ اجتماعی خواہش بھی ہے جو ہمارے لوگوں کے لیے زیادہ خوشحال، مستحکم اور محفوظ ہو، ایک ایسا مستقبل جو تمام رکن ممالک کی خواہشات کا عکاس ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ جب پاکستان نے گزشتہ سال اگست تنظیم کی سربراہی سنبھالی تو ہم نے علاقائی امن اور استحکام کے قیام، کنیکٹیوٹی میں اضافے اور پائیدار سماجی معاشی ترقی کے اپنے عزم کا اعادہ کیا، ہمارا ماننا ہے کہ یہ ایس سی او کی ترقی اور ہمارے مجموعی وژن کے لیے اہمیت کے حامل ہیں اور تمام رکن ممالک کی کوششوں سے ہم اس راستے پر آگے بڑھنے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے ایس سی او ممالک کے درمیان مجموعی معاشی ترقی اور ہرے بھرے مستقبل کے لیے کنیکٹوٹی اور مستقبل کی سوچ کو اپنانے کی ضرورت پر زور دینے کے ساتھ ساتھ تعلیم، سیاحت کے میدان میں روابط، غربت کے خاتمے اور خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان خطے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور ایس سی او ممالک کو تجارت اور ٹرانزٹ کے مواقع فراہم کرتا ہے جس سے تمام ارکان استفادہ کر سکتے ہیں، ان بہترین مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک مستحکم افغانستان ناصرف ہماری خواہش ہے بلکہ یہ ہمارے لیے بہت ضروری بھی ہے، عالمی برداری افغانستان کی عبوری حکومت سے جامع بنیادوں پر سیاسی شمولیت کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ انسانی بنیادوں پر ان کی مدد کو آگے آئے تاکہ افغانستان کی سرزمین کو کوئی بھی تنظیم ان کے پڑوسیوں کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہ کر سکے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ معاشی تعاون ہمیشہ سے شنگھائی تعاون تنظیم کے دل کے قریب رہا ہے، اقتصادی انضمام کے لیے علاقائی انفرااسٹرکچر بالخصوص ٹرانسپورٹ اور توانائی میں سرمایہ کاری ناگزیر ہے، پاکستان ایس سی او کے سربراہان مملکت کی کونسل کے انرجی کوآپریشن 2030 کے قیام کی حکمت عملی کی منظوری اور ایسوسی ایشن آف انویسٹرز کے قیام کا خیرمقدم کرتا ہے، ہم منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایس سی او کے کنیکٹیوٹی کے حوالے سے تمام اقدامات کو سپورٹ کرتے ہوئے ایک مضبوط ایس سی او کنیکٹیوٹی فریم ورک کے قیام کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے جس سے ناصرف خطے بھر میں تجارت میں اضافہ ہو گا بلکہ ایک مربوط یورو ایشیا کے وژن کی تکمیل کا سبب بنے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر شی جن پنگ کے بیلٹ اینڈ انیشیٹو جیسے فلیگ شپ منصوبوں کے ساتھ پاک چین اقتصادی راہدری اور بین الاقوامی نارتھ ساؤتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور کو توسیع دی جانی چاہیے جس میں سڑکوں، ریل اور ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر کی تیاری پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے جس سے خطے بھر میں انٹیگریشن اور تعاون میں اضافہ ہوگا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم ان منصوبوں کو سیاسی تنگ نظری سے نہیں دیکھنا چاہیے اور کنیکٹیوٹی کی مجموعی استعداد کار میں اضافے پر سرمایہ کاری کرنی چاہیے جو اقتصادی طور پر مربوط خطے کے مشترکہ وژن کے لیے اہمیت کی حامل ہیں۔

Latest articles

ورلڈ سنوکر چیمپئن شپ : پاکستان کے محمد آصف کوارٹر فائنل میں پہنچ گئے

ورلڈ سنوکر چیمپئن شپ : پاکستان کے محمد آصف کوارٹر فائنل میں پہنچ گئے اردو...

اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت اور منتقلی روکی جائے ، 50 ممالک کا اقوام متحدہ سے مطالبہ

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی میں 50...

اللہ مجھے تباہ و برباد کرے اگر میں نے ایک روپیہ بھی لیا ہو، اورنگزیب کچھی

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) 26 ویں آئینی ترمیم میں حکومت کو ووٹ دینے والے...

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج، آئینی بینچز میں ججز کی نامزدگی پر غور ہوگا

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت...

More like this

ورلڈ سنوکر چیمپئن شپ : پاکستان کے محمد آصف کوارٹر فائنل میں پہنچ گئے

ورلڈ سنوکر چیمپئن شپ : پاکستان کے محمد آصف کوارٹر فائنل میں پہنچ گئے اردو...

اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت اور منتقلی روکی جائے ، 50 ممالک کا اقوام متحدہ سے مطالبہ

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی میں 50...

اللہ مجھے تباہ و برباد کرے اگر میں نے ایک روپیہ بھی لیا ہو، اورنگزیب کچھی

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) 26 ویں آئینی ترمیم میں حکومت کو ووٹ دینے والے...