موساد کے سابق عہدیدار نے اسرائیل کو حزب اللہ کے ساتھ جنگ کے خلاف خبردار کردیا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) موساد کے انٹیلی جنس جمع کرنے والے شعبے کے سابق سربراہ ہیم ٹومر نے اسرائیل کے ہیوم میڈیا آؤٹ لیٹ کو بتایا کہ حزب اللہ کے ساتھ جنگ کا مطلب “اسرائیل کے صیہونی وژن کے لیے خطرہ” ہوگا۔
انہوں نے جو نکات بتائے ان میں سے کچھ درج ذیل ہیں:
حزب اللہ کے ساتھ بڑے پیمانے پر جنگ اسرائیل کی بطور معیشت، ایک کمیونٹی اور ایک بین الاقوامی پلیئر کے طور پر اپنا کام جاری رکھنے کی صلاحیت کو کمزور کر دے گی۔
اگر جنگ چھڑ جاتی ہے تو حزب اللہ کے راکٹ اسرائیل کو ہفتوں تک مفلوج کر دیں گے۔
ایک مکمل جنگ ایکر، حیفہ، تبریاس اور ممکنہ طور پر تل ابیب کا حشر کریات شمونہ اور گلیلی جیسا کر دے گی، جہاں تباہی اور بربادی شدید ہے۔
حزب اللہ کے پاس ایسے میزائل ہیں جو اسرائیلی گیس فیلڈز کو سیکنڈوں میں اڑا سکتے ہیں۔
ایران کی طرف سے فراہم کردہ سراغ رساں نظام کی وجہ سے اسرائیلی فضائیہ اب لبنان پر کام کرنے کے لیے آزاد نہیں ہے۔
حزب اللہ کے پاس 100,000 سے 150,000 وار ہیڈز ہیں اور وہ جنگ کے پہلے دنوں میں ایک دن میں 1,500 راکٹ فائر کر سکتے ہیں۔