اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) منگل کی رات سلیمان رینج کے علاقے ڈیرہ اسماعیل خان میں صنوبر کے جنگل میں لگنے والی آگ رات گئے بے قابو ہو کر بلوچستان کے پڑوسی ضلع شیرانی تک پھیل گئی۔
رپورٹ کے مطابق ضلع شیرانی کی انتظامیہ نے آگ پر قابو پانے کے لیے فوری طور پر فائر فائٹرز اور محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کو پہاڑی علاقے میں بھیجا۔
ضلع شیرانی کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے فرنٹیئر کور اور لیویز کی مدد سے کوششیں جاری ہیں البتہ ہوائیں آگ بجھانے کے آپریشن میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔
آگ نے ضلع شیرانی کے جنگلات کے بڑے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور اطلاعات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے اب تک کی جانے والی کوششیں بے سود رہی ہیں۔
جنگل میں لگنے والی اس آگ نے 2022 میں لگنے والی خوفناک آگ کی یاد دہانی کرادی جہاں آگ اس پہاڑی سلسلے پر موجود صنوبر کے سیکڑوں درختوں کو جلا کر راکھ کر دیا تھا جس سے لاکھوں روپے کا نقصان ہوا، کئی دنوں تک محکمہ جنگلات کے اہلکاروں، سیکورٹی فورسز اور مقامی لوگوں کی بھرپور کوششوں کے باوجود آگ پر قابو نہیں پایا جا سکا تھا آخر کار ایرانی حکومت نے ایک فضائی فائر فائٹر طیارہ بھیجا تھا جس نے دو کارروائیوں میں اس جنگل کی آگ پر قابو پا لیا تھا۔