اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق میتھیو ایبڈن اور جارڈن تھامسن کی ڈبلز جوڑی نے امریکہ کے خلاف فیصلہ کن میچ جیت کر آسٹریلیا کو ڈیوس کپ کے سیمی فائنل میں پہنچا دیا۔ اولمپک چیمپئن ایبڈن اور تھامسن نے امریکی کھلاڑی ٹومی پال اور بین شیلٹن کو 6-4، 6-4 سے شکست دے کر آسٹریلیا کو مسلسل تیسرے ڈیوس کپ سیمی فائنل میں پہنچایا۔
امریکہ، جو ڈیوس کپ کی تاریخ کا سب سے کامیاب ملک ہے، اس مقابلے میں فیورٹ سمجھا جا رہا تھا۔ تاہم، آسٹریلیا کے تھاناسی کوکیناکس نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ابتدائی سنگلز میں بین شیلٹن کو 6-1، 4-6، 7-6 (14) سے شکست دی۔ کوکیناکس نے میچ کے دوران چار میچ پوائنٹس بچا کر اپنی ٹیم کو برتری دلائی۔
اس کے بعد، عالمی نمبر چار ٹیلر فرٹز نے ایلکس ڈی مینور کو 6-3، 6-4 سے شکست دے کر مقابلے کو ڈبلز میچ تک پہنچا دیا۔ حیران کن طور پر، امریکی کپتان باب برائن نے اپنے ڈبلز کے ماہر کھلاڑی راجیو رام اور آسٹن کراجیک کو میدان میں اتارنے کے بجائے ٹومی پال اور بین شیلٹن کو چنا، لیکن یہ حکمت عملی ناکام رہی اور آسٹریلیا کے ایبڈن اور تھامسن نے اپنی مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فیصلہ کن جیت حاصل کی۔
اب سیمی فائنل میں آسٹریلیا کا مدِمقابل کون ہوگا اس بات کا فیصلہ موجودہ چیمپئن اٹلی اور ارجنٹائن کے مقابلہ کے بعد ہوگا۔ آسٹریلوی کپتان لیٹن ہیوٹ کی ٹیم پچھلے چند سالوں سے مسلسل اچھا کھیل پیش کر رہی ہے۔
ہیوٹ نے کہا: “ہماری ٹیم اس مقابلے میں ایک شاندار تاریخ رکھتی ہے۔ یہ لڑکے جانتے ہیں کہ سبز اور سنہری لباس پہننا اعزاز کی بات ہے۔ ہماری ٹیم گزشتہ تین چار سالوں سے مستقل مزاجی کے ساتھ کھیل رہی ہے اور ان کی محنت پر فخر ہے۔”