Wednesday, November 27, 2024
HomeTop News‏سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ !! سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی کیس کا...

‏سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ !! سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری

Published on

spot_img

‏سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ !! سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری

‏سپریم کورٹ نے سیاست دانوں کی تاحیات نااہلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا

‏53 صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی نے تحریر کیا ہے جبکہ ‏جسٹس یحیی آفریدی کا اختلافی نوٹ تفصیلی فیصلے میں شامل ہے اور ‏جسٹس منصور علی شاہ کا اضافی نوٹ بھی تفصیلی فیصلہ کا حصہ ہے.

تفصیلی فیصلہ میں لکھا ہے کہ ‏سیاست دانوں کی تاحیات نااہلی کا فیصلہ ختم کیا جاتا ہے.

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ‏سمیع اللہ بلوچ کیس میں تاحیات نااہلی کا فیصلہ ختم کیا جاتا ہے.

فیصلہ میں لکھا ہے کہ ‏سپریم کورٹ نے سمیع اللہ بلوچ کیس میں تاحیات نااہلی کی ڈیکلریشن دے کر آئین بدلنے کی کوشش کی.

تفصیلی فیصلہ میں یہ بھی لکھا ہے کہ ‏الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد نااہلی کی مدت پانچ سال سے زیادہ نہیں ہوسکتی.

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ‏آرٹیکل 62 ون ایف میں تاحیات نااہلی کا کہیں ذکر نہیں اور ‏آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی کا تصور بنیادی حقوق کی شقوں سے ہم آہنگ نہیں.

‏سپریم کورٹ نے کہا کہ ضیا الحق نے مارشل لا لگا کر آرٹیکل 62 میں تاحیات نااہلی کی شق شامل کرائی.

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ‏تاحیات نااہلی انتخابات لڑنے اور عوام کے ووٹ کے حق سے متصادم ہے جبکہ ‏عدالت الیکشن ایکٹ کے اسکوپ کو موجودہ کیس میں نہیں دیکھ رہی ہے.

سپریم کورٹ کا موقف ہے کہ ‏آرٹیکل 62 ون ایف کو تنہا پڑھا جائے تو اس کے تحت سزا نہیں ہوسکتی جبکہ ‏آرٹیکل 62 ون ایف میں درج نہیں کہ کورٹ آف لا کیا ہے.

سپریم کورٹ کے مطابق ‏آرٹیکل 62 ون ایف واضح نہیں کرتا کہ ڈیکلریشن کس نے دینی ہے.

سپریم کورٹ نے کہا کہ ‏ایسا کوئی قانون نہیں جو واضح کرے کہ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کا طریقہ کار کیا ہوگا.

سپریم کورٹ کے مطابق ‏سابق جج عمر عطا بندیال نے سمیع اللہ بلوچ کیس کا فیصلہ لکھا اور خود فیصلے کی نفی بھی کی ،‏سابق جج عمر عطا بندیال نے فیصل واوڈا اور اللہ دینو بھائیو کیس میں اپنے ہی فیصلے کی نفی کی.

جسٹس یحیی آفریدی نے اپنے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ ‏تاحیات نااہلی ختم کرنے کے فیصلے سے اختلاف کرتا ہوں، ‏آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی مستقل یا تاحیات نہیں.

جسٹس یحیی آفریدی نے کہا کہ ‏آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کورٹ آف لا کی ڈیکلریشن تک محدود ہے.

انہوں نے کہا کہ ‏نااہلی تب تک برقرار رہتی ہے جب تک کورٹ آف لا کی ڈیکلریشن موجود ہو.

جسٹس یحیی آفریدی نے کہا کہ ‏سپریم کورٹ کا سمیع اللہ بلوچ کیس کا فیصلہ درست تھا.

Latest articles

کرم میں کشیدگی برقرار، مزید 10 افراد جاں بحق، 21 زخمی، مجموعی ہلاکتیں 99 تک پہنچ گئیں

خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے اتوار کے روز اعلان کردہ 7 روزہ جنگ...

پی سی بی نے پاکستان شاہینز اور سری لنکا اے سیریز ملتوی کر دی

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے منگل...

بشریٰ بی بی نے ڈی چوک کے علاوہ کہیں بھی احتجاج سے انکار کر دیا: بیرسٹر سیف

بیرسٹر سیف نے انکشاف کیا ہے کہ بشریٰ بی بی نے ڈی چوک کے...

آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی کے مستقبل پر تبادلہ خیال کے لیے بورڈ کا اجلاس طلب کر لیا

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پاکستان...

More like this

کرم میں کشیدگی برقرار، مزید 10 افراد جاں بحق، 21 زخمی، مجموعی ہلاکتیں 99 تک پہنچ گئیں

خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے اتوار کے روز اعلان کردہ 7 روزہ جنگ...

پی سی بی نے پاکستان شاہینز اور سری لنکا اے سیریز ملتوی کر دی

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے منگل...

بشریٰ بی بی نے ڈی چوک کے علاوہ کہیں بھی احتجاج سے انکار کر دیا: بیرسٹر سیف

بیرسٹر سیف نے انکشاف کیا ہے کہ بشریٰ بی بی نے ڈی چوک کے...