اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کے مایہ ناز بلے باز بابر اعظم کو اتوار کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) مینز ٹی ٹوئنٹی کرکٹر آف دی ایئر ایوارڈ کے لیے چار نامزد افراد میں شامل کیا گیا۔
اس فارمیٹ کے سابق ٹاپ رینک والے بلے باز بابر کو ہندوستان کے ارشدیپ سنگھ، آسٹریلیا کے ٹریوس ہیڈ اور زمبابوے کے سکندر رضا کے ساتھ اس ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
بلے سے ملے جلے سال کے باوجود بابر اعظم نے 24 میچوں میں 6 نصف سنچریوں اور تقریباً سو چوکوں کی مدد سے 33.54 کی معقول اوسط سے 738 رنز بنائے۔
ان کی بہترین کارکردگی آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 سے قبل آئرلینڈ کے خلاف تین میچوں کی سیریز میں سامنے آئی جب انہوں نے 178.57 کے مثالی اسٹرائیک ریٹ سے 6 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے 42 گیندوں پر 75 رنز بنائے۔
ہندوستان کے بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز ارشدیپ نے فارمیٹ میں شاندار سال کا لطف اٹھایا، جس نے 18 میچوں میں 13.5 کی شاندار اوسط سے 36 وکٹ حاصل کیں.
سبکدوش ہونے والے سال میں ان کی بہترین کارکردگی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں جنوبی افریقہ کے خلاف سامنے آئی، جب انہوں نے تیز گیند باز جسپریت بمراہ کے ساتھ مل کر ہندوستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا.
زمبابوے کے رضا کو مسلسل تیسرے سال اس باوقار ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے.
رضا نے 24 میچوں میں 28.65 کی اوسط سے 573 رنز بنائے اور سب سے زیادہ 133 ناٹ آؤٹ کا اسکور بنایا، جو آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کے ذیلی علاقائی افریقہ کوالیفائر میں زمبابوے کے ناقابل شکست رنز میں آیا۔
وہ گیند کے ساتھ بھی اتنا ہی متاثر کن تھا، جس نے 22.25 کی اوسط سے 24 وکٹ حاصل کیں.
دریں اثنا، آسٹریلیا کے ہیڈ، جنہوں نے 2016 میں اپنا ٹی ٹوئنٹی ڈیبیو کرنے کے بعد 15 میچوں میں 38.5 کی اوسط سے 539 رنز اور 80 کا سب سے زیادہ اسکور بنا کر فارمیٹ میں اپنی صلاحیت کو ثابت کیا۔
ان کے رنز کی تعداد ایک کیلنڈر سال میں آسٹریلیائی بلے باز کی دوسری بہترین ہے اور ان کا اسٹرائیک ریٹ 178.47 ہے۔