اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے بدھ کے روز کہا کہ اپنی نئی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد ان کی پہلی ترجیح جیتنے کی خوبیوں کے ساتھ ایک قابل ٹیم تیار کرنا ہو گی.
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ فخر زمان میچ ونر ہیں اور وہ گزشتہ چند سالوں سے پاکستان کے لیے بہترین کرکٹ کھیل رہے ہیں۔
عاقب جاوید نے کہا کہ فخر زمان کو اس وقت فٹنس کے کچھ مسائل درپیش ہیں اور ان کی مکمل فارم آنے کے بعد وہ پاکستان کے لیے ضرور کھیلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نئی سلیکشن کمیٹی کے قیام کے بعد قومی کرکٹ ٹیم نے شاندار کارکردگی دکھائی اور 22 سال بعد آسٹریلیا کو شکست دی۔
عاقب جاوید نے کہا کہ پی سی بی کی انتظامیہ نے انہیں نئی ذمہ داری سونپی ہے اور وہ ان کی توقعات پر پورا اترنے کی پوری کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ سال سے کوچنگ سے منسلک ہوں اور اپنے تجربے کو قومی کرکٹ ٹیم کے لیے استعمال کروں گا۔
سلیکشن کمیٹی ٹیم کے کپتان اور کوچ کی منظوری کے بغیر قومی کرکٹ اسکواڈ کو حتمی شکل نہیں دے سکتی انہوں نے کہا کہ وہ اسد شفیق کی جگہ ٹیم کے ساتھ ہیں۔
پوری سلیکشن کمیٹی پاکستان کی نمائندگی کے لیے کرکٹ سکواڈ کو حتمی شکل دے گی انہوں نے کہا کہ فی الحال ہماری توجہ ون ڈے اور آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ زمبابوے کے خلاف کرکٹ سیریز کے لیے نئے کھلاڑیوں کا انتخاب کرنا کرکٹ کے نئے کھلاڑیوں کے لیے پیغام ہے کہ انہیں بھی پاکستان کے لیے پرفارم کرنے کا موقع ملے گا۔
قومی کرکٹ ٹیم جیتے گی تو داد ملے گی اور شکست کی صورت میں تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا۔
نئے ہیڈ کوچ نے کہا کہ صائم ایوب اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اسٹرائیک ریٹ کو بہتر حالات میں جج کیا جا سکتا ہے جب کہ مشکل میں اس کا کوئی فائدہ نہیں۔
عاقب جاوید نے کہا کہ اگر ہم 180 سے 200 رنز کا ہدف حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں ہدف کے مطابق کھیلنا ہوگا۔
بابر اعظم بہتر کارکردگی دکھا رہے ہیں اور سب نے اسے دیکھا انہوں نے کہا کہ کوچ بننے کے بعد آپ کو انفرادی طور پر بجائے کرکٹ کی بہتری کے لیے تبدیلی لانی ہوگی۔
محمد رضوان اور بابر اعظم نے ماضی میں شاندار کارکردگی دکھائی جسے کسی قیمت پر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔