پاکستان کی سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے 22دسمبر 2023 کے اس فیصلے کو برقرار رکھا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان کی تحریک انصاف پارٹی ناقص انٹرا پارٹی انتخابات کی وجہ سے بلے کا نشان استعمال کرنے کے لیے نااہل ہے۔پاکستان تحریک انصاف اپنے انتخابی بلے کے نشان سے محروم ،سپریم کورٹ کا فیصلہ
پارٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ ’پی ٹی آئی نظرثانی کی درخواست کے لیے قانونی ٹیم کو تیار کرے گی تاہم اب تمام امیدوار آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑیں گے، تاہم آزاد الیکشن پی ٹی آئی کو مخصوص سیٹوں کے کوٹے سے محروم کر دے گا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتائج میں پی ٹی آئی سے وابستہ امیدواروں کے لیے آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا۔
اب ہر امیدوار کو اپنی مرضی کے مطابق اشتہارات کے ساتھ انفرادی مہم چلانی ہوگی کیونکہ ہر ایک کا انتخابی نشان مختلف ہوگا۔ اس کا براہ راست اثر انتخابی اخراجات، تنظیم سازی، انتخابی مہم وغیرہ پر پڑتا ہے۔
یہاں تک کہ اگر امیدواروں کو حراست میں لیا گیا/گرفتار کیا گیا یا ہراساں کیا گیا اور انہیں مہم چلانے کی اجازت نہ دی گئی تو ووٹر اپنے آپ کو ایک مشترکہ نشان کے گرد متحرک اور منظم کر سکتے تھے جو اب ممکن نہیں ہوگا۔
وہ تمام پی ٹی آئی سے وابستہ آزاد امیدوار جو جیت جائیں گے انہیں الیکشن کمیشن آزاد فاتح کے طور پر مطلع کرے گا اور آئین کے تحت وہ کسی بھی پارٹی میں شامل ہونے کے لیے آزاد ہوں گے۔
یعنی جو امیدوار پی ٹی آئی ووٹرز کی حمایت سے جیت سکتا ہے وہ دباؤ، اثر و رسوخ یا ذاتی فائدے کے لیے انتخابات کے بعد PMLN یا PPP میں شامل ہو سکتا ہے۔ اس سے ہارس ٹریڈنگ کی بھی اجازت ہوگی۔
مذید بر آں اس فیصلے کے نتیجے میں پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کے تمام امکانات کھو بیٹھی ہے ۔