
پاکستان نے چین کو قراقرم متبادل شاہراہ میں سرمایہ کاری کی دعوت دی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) عبدالعلیم خان نے اہم شاہراہوں اور موٹروے منصوبوں میں چینی سرمایہ کاری بڑھانے کی درخواست کی۔چینی گروپ گیزہووبا کو اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران پاکستان کے اہم شاہراہوں اور موٹروے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی۔
یہ پیشکش تجارت، سیاحت اور علاقائی رابطوں کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ پاک-چین اقتصادی تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے مقصد سے کی گئی ہے۔
گروپ کے چیئرمین لیو ہوا لیانگ اور ان کے وفد نے وفاقی وزیر برائے مواصلات عبدالعلیم خان سے ملاقات کی تاکہ پاکستان کے بڑھتے ہوئے انفراسٹرکچر سیکٹر میں سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ لیا جا سکے۔
اجلاس کے دوران عبدالعلیم خان نے چینی کمپنی کو مانسہرہ–ناران–کاغان–بابوسر شاہراہ میں سرمایہ کاری کی دعوت دی، جو چینی سرحد کی طرف جاتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ راستہ قراقرم ہائی وے کے لیے ایک اہم متبادل ہے اور یہ تجارت اور سیاحت دونوں کے لیے بڑی اہمیت رکھتا ہے۔
چین نے M6، M9 اور دیگر اہم منصوبوں میں دلچسپی ظاہر کی۔چینی کاروباری گروپ نے M6 اور M9 کی تعمیر میں حصہ لینے کی دلچسپی ظاہر کی اور ان منصوبوں کی اسٹریٹجک اہمیت کی تعریف کی۔ عبدالعلیم خان نے چین کو M6 اور M10 کے باقی حصوں کی تکمیل میں بھی حصہ لینے کی ترغیب دی، اس بات کی نشاندہی کی کہ کراچی–سکھر موٹروے بالآخر بندرگاہ سے براہِ راست جڑ جائے گی، جس سے یہ خطے کے اہم ترین انفراسٹرکچر راستوں میں سے ایک بن جائے گا۔
وزیر نے پاکستان کی بڑھتی ہوئی انفراسٹرکچر ضروریات پر روشنی ڈالی جو بڑھتی ہوئی آبادی سے پیدا ہو رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی آمدنی صرف ایک سال میں 66 ارب روپے سے بڑھ کر 109 ارب روپے ہو گئی، جو بہتر کارکردگی اور سرمایہ کاری کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔
پاک-چین تعاون بڑھانے کی دعوت
عبدالعلیم خان نے اس اقدام کو پاک-چین تعاون مضبوط کرنے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا اور اس بات کو دہرایا کہ چین پاکستان کے سب سے قریبی اور عزیز دوست ملک ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان کاروباری تعلقات کو فروغ دینا ان کے دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ پچھلے ایک سال میں چار بار چین گئے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے قریب آ رہے ہیں۔ وزیر نے مزید کہا کہ پاک-چین دوستی کا سبق پاکستان کے تعلیمی اداروں میں پڑھایا جا رہا ہے، جو دوطرفہ تعلقات کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ چین کو پاکستان کو الگ ملک کے طور پر نہیں بلکہ اپنا حصہ سمجھنا چاہیے۔ چین اور پاکستان دونوں خطے میں بہت اہمیت رکھتے ہیں۔
چین نے پاکستان کی ترقی کے عزم کو دہرایا
چیئرمین لیو ہوا لیانگ نے پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے چین کے واضح عزم کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ گیزہووبا گروپ مواصلات، انفراسٹرکچراور دیگر ترقیاتی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ان کے مطابق، پاکستان کے موٹروے منصوبوں میں سرمایہ کاری چین کے لیے منافع بخش ثابت ہوگی اور ساتھ ہی پاکستان کی طویل مدتی ترقی میں مدد فراہم کرے گی، جو ملک کے بڑھتے ہوئے انفراسٹرکچر وژن کے تحت ہے۔



