
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی جانب سے بڑے پیمانے پر ملک بدری کی مہم شروع کرنے کے بعد امریکا میں 7,300 سے زائد تارکین وطن کو ہتھکڑیوں اور بیڑیوں میں گھر واپس بھیج دیا گیا۔
فرسٹ پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ جس حالت میں ان تارکین وطن کو وطن واپس بھیجا گیا اس پر سوال اٹھائے گئے ہیں اور اسی طرح اس آپریشن کو انجام دینے کے لیے فوجی طیاروں کا استعمال کیا گیا ہے جبکہ ملک بدری کی مہم نے خود تنقید کی دعوت دی ہے۔
جب سے صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالا اور امیگریشن سے متعلق ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے، امیگریشن ڈیپارٹمنٹ، ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن، ایف بی آئی اور دیگر امریکی حکومتی اداروں کی مشترکہ ٹیموں نے امریکہ بھر میں 10,000 سے زائد غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا ہے۔
مزید یہ کہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے تصدیق کی ہے کہ لاطینی امریکی ممالک جیسے وینزویلا اور کولمبیا سے بڑی تعداد میں لوگوں کو ملک بدر کرنے کے لیے فوجی طیارے اور دیگر ذرائع استعمال کیے گئے ہیں۔
ایک ٹی وی انٹرویو میں نائب صدر نے تصدیق کی ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر اور تاریخی ملک بدری کے علاوہ صدر ٹرمپ نے روزانہ 1800 غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کرنے اور ملک بدر کرنے کا ہدف بھی مقرر کیا ہے جو کہ صدر ٹرمپ کے خلاف آپریشن کے خاتمے تک جاری رہے گا۔
غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف ٹرمپ کی مہم کی شدت نے پورے امریکہ میں ایک طوفان برپا کر دیا ہے۔
ہر رات کے آخری اوقات میں، محکمہ امیگریشن، ایف بی آئی، ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن، اور دیگر محکموں کے افسران کی مشترکہ ٹیمیں ملک بھر کے مختلف شہروں میں گھروں اور کاروباروں پر چھاپے مارنے، غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کرنے اور ملک بدر کرنے کے لیے نکلتی ہیں۔
اگرچہ ٹرمپ انتظامیہ کا عوامی موقف یہ ہے کہ وہ غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کر کے امریکی عوام کو پرامن، جرائم سے پاک ماحول اور تحفظ فراہم کرنا چاہتی ہے، لیکن کریک ڈاؤن نے پورے امریکہ میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کر دی ہے۔
نیویارک اور شکاگو جیسے بڑے شہر غیر قانونی تارکین وطن کے لیے محفوظ پناہ گاہیں ہیں لیکن اب یہ شہر بھی خوف اور گرفتاریوں کی زد میں ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف اسکولوں اور گرجا گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے۔
مزید برآں، گرفتاریوں کے خوف کی وجہ سے، کچھ غیر قانونی تارکین وطن نے کام پر جانا اور اپنے بچوں کو اسکول بھیجنا چھوڑ دیا، امریکی میڈیا کے مطابق۔
ذرائع کے مطابق امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم چند پاکستانیوں کو بھی گرفتار کیا گیا۔
کیلیفورنیا میں 10 سے کم پاکستانیوں کو غیر قانونی تارکین وطن ہونے پر گرفتار کیا گیا۔
ایک ملین سے زیادہ تارکین وطن بغیر قانونی حیثیت کے امریکہ میں رہتے ہیں۔
قانونی حیثیت کے بغیر 1.4 ملین تارکین وطن کو ملک بدری کے احکامات دیے گئے ہیں۔