اسرائیلی فوج نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں فضائی بمباری کرتے ہوئے حزب اللہ کے ترجمان محمد عفیف کوہلاک کردیا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے بیروت میں راس البنع پر فضائی حملے کیے، جس کے نتیجے میں حزب اللہ کے اعلیٰ میڈیا ریلیشنز افسر محمد عفیف جاں بحق ہو گئے۔
عرب میڈیا کے مطابق محمد عفیف کو 1980ء کی دہائی کے اوائل میں حزب اللہ کے قیام کے بعد سے اس کی صفوں میں ایک نمایاں شخصیت سمجھا جاتا ہے۔
میڈیا میں “الحاج محمد عفیف” کے نام سے معروف اس شخص نے ان بحرانوں سے نمٹنے میں فیصلہ کن کردار ادا کیا جن سے یہ تنظیم گزشتہ برسوں کے دوران اپنے مرکزی عہدیدار کے طور پر گذری۔
وہ لبنانی انتخابات میں حزب اللہ کی نمائندگی کرتے ہوئے سیاسی سطح پر بھی سرگرم تھے اور ان کی قیادت میں حزب اللہ نے لبنانی پارلیمنٹ میں نشستیں حاصل کیں۔
لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق بعث پارٹی کی لبنانی شاخ کے سیکرٹری جنرل علی حجازی نے حزب اللہ کے میڈیا عہدیدار عفیف کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
محمد عفیف حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصراللہ کے قریبی سمجھے جاتے تھے، جنہیں ستمبر میں اسرائیلی حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔
محمد عفیف گزشتہ 4 سال سے حزب اللہ کے میڈیا سیل کی نمائندگی کررہے تھے اور وہ بطور ترجمان مقامی اور غیر ملکی صحافیوں کو معلومات فراہم کرتے تھے۔
حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصراللہ کی موت کے بعد محمد عفیف نے بیروت میں متعدد پریس کانفرنس کیں جب کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر ڈرون حملوں کی اطلاع بھی انہوں نے ہی ایک پریس کانفرنس کے دوران دی تھی۔
تاہم اسرائیلی فورسز کی اس بلڈنگ پر فضائی حملے کی دھمکی کے بعد یہ پریس کانفرنس فوری طور پر ختم کردی گئی تھی، اس دوران محمد عفیف نے صحافیوں کو بتایا کہ جب ہمیں اسرائیل کی کارروائیاں نہیں ڈرا سکیں تو پھر ان کی دھمکیوں سے کیا ہوگا۔