راشد لطیف پاکستانی باؤلر کی کم رفتاری پر مایوس
اردوانٹرنیشنل(اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سابق کرکٹر راشد لطیف نے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں اتوار کو بنگلہ دیش کے خلاف شکست کے بعد مایوسی کا اظہار کیا۔
سابق وکٹ کیپر بلے باز نے پاکستان کی گرتی ہوئی تیز گیند بازی کی طاقت کو اجاگر کیا۔
موازنہ کرتے ہوئے تجربہ کار کھلاڑی نے کہا کہ باولنگ کی رفتار میں کمی نے ٹیم کی کارکردگی کو متاثر کیا ہے۔
ایسے دن تھے جب بنگلہ دیش جیسی ٹیم کے خلاف شکست ہمیں حیران کر دیتی تھی، ہم ایک مضبوط ٹیم تھے اور ہمیں ہرانا آسان نہیں تھا۔
2003 میں، وہ ہمیں تین ٹیسٹ میں تین بار ہرانے کے قریب آئے لیکن ہم پھر بھی جیت گئے۔ سیریز 3-0 سے ہوم پر ناقابل تسخیر ہونے کی چمک ختم ہو گئی ہے، ہم گھر پر گزشتہ 9 میچوں میں پانچ ہار چکے ہیں۔
دنیا جانتی ہے کہ رفتار ہماری طاقت ہوا کرتی تھی لیکن ہمارے سرفہرست فاسٹ باؤلرز اب رفتار سے باؤلنگ نہیں کرتے اتوار کو راولپنڈی میں یہ شکست کی بنیادی وجہ تھی ان کی رفتار میں کافی کمی آئی ہے
لطیف نے ہندوستان کے جسپریت بمراہ، آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز اور انگلینڈ کے جوفرا آرچر کی تعریف کی اور کہا کہ وہ طویل وقفے کے بعد واپس آئے لیکن ان کی کارکردگی وہی رہی۔
کرک بز سے بات کرتے ہوئے سابق بلے باز نے کہا کہ پاکستانی باؤلرز کی رفتار سست ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ہمارا سپورٹ سٹاف مناسب کام نہیں کر رہا۔
انہوں نے کہا کہ 144 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے باولر 128 کلومیٹر فی گھنٹہ پر آ گیا ہے۔
لطیف نے پاکستان کے اپنی پہلی اننگز 448/6 پر ڈکلیئر کرنے کے فیصلے پر تنقید کی، ان کا ماننا تھا کہ انہیں زیادہ ٹوٹل کا ہدف دینا چاہیے تھا۔
مزید برآں، لطیف نے ٹائیگرز کے مہدی حسن میراز اور شکیب الحسن کو معیاری اسپنر قرار دیا۔