اردو انٹرنیشنل اسپورٹس ویب ڈیسک تفصیلات کے مطابق پریمیئر لیگ کےمیچ میں بورن ماؤتھ اور نیو کیسل آمنے سامنے تھے ، جہاں مارکس ٹورنیئر نے پہلے ہاف میں انٹونی سیمینیو کے کراس کو بدلنے کے بعد بورن ماؤتھ کے لیے گول کیا۔اس گول نے بورن ماؤتھ کوکھیل میں برتری حاصل کرنے میں مدد دی ۔
اس کے بعد ایونیلسن، جو بورن ماؤتھ کے لیے اپنا ڈیبیو کر رہے تھے، کے پاس دوسرے ہاف میں جیت کو یقینی بنانے کا موقع تھا لیکن وہ سیمینیو کا ایک اور خطرناک کراس گنوا بیٹھے۔
دوسری جانب نیو کیسل میچ میں کوئی متاثر کن کارکردگی دکھانے میں ناکام رہا، تاہم وہ آخر میںبہتر ہوگئے۔ بورن ماؤتھ کے گول کیپر نیٹو نے جوئلٹن کا ہیڈرسیو کیا جس کے بعد نیو کیسل کے انتھونی گورڈن نے ہاروی بارنس کے کراس پر ٹیپ کرکے برابری کا گول کیا جس سے اسکور 1-1 ہوگیا ۔
دونوں ٹیموں نے فاتحانہ گول کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ آخری لمحات میں، بورن ماؤتھ نے سوچا کہ وہ گیم جیت چکے ہیں جب ڈینگو اواتارا نے کھیل کے 93 ویں منٹ میں گول کیا، لیکن ہینڈ بال کی وجہ سے اس کا گول مسترد کر دیا گیا۔ اس ڈرا کے بعد بورن ماؤتھ سیزن میں ابھی تک کوئی میچ جیتنے میں ناکام رہا ۔
نیو کیسل کے مینیجر ایڈی ہو نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ابتدا میں سوچا کہ بورن ماؤتھ کا گول گننا چاہیے تھا اور ان کی ٹیم ہار گئی تھی۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ بعض اوقات یہ فیصلے آپ کے حق میں یا آپ کے خلاف ہو سکتے ہیں۔ وہ شکر گزار تھا کہ اس فیصلے نے نیو کیسل کے لیے کام کیا، لیکن وہ سمجھ گئے کہ یہ ایک متنازعہ کال کیوں تھی۔
بورن ماؤتھ کے منیجر اینڈونی ایرولا نے نیو کیسل کے خلاف میچ کے دوران ویڈیو اسسٹنٹ ریفری (وی اے آر) کے متنازع فیصلے کے بعد اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔ کیونکہ ویڈیو اسسٹنٹ ریفری نے فیصلہ کیا کہ گیند نے اواتارا کے کندھے کی بجائے اوپری بازو کو چھو لیا تھا، جو کہ ایک ہینڈ بال کے طور پر شمار ہوتا ہے۔
منیجر ایرولا، نے اس فیصلے سے بہت پریشان اور مایوس دکھائی دے رہے تھے، یہاں تک کہ انہوں نے اس بارے میں ریفری سے بات کی، لیکن ریفری کچھ نہیں کر سکا کیونکہ (وی اے آر ) نے اسے دوبارہ جائزہ لینے کا موقع دیے بغیر ہی فیصلہ کر لیا تھا۔
ایرولا نے وضاحت کی کہ ان کی شکایت ذاتی طور پر ریفری کے خلاف نہیں تھی، کیونکہ ان کا خیال تھا کہ ریفری نے غلطی نہیں کی۔ اس نے ہینڈ بال کے اصول کو تسلیم کیا لیکن اس صورتحال میں اس کا اطلاق کیسے کیا گیا انہیں اس سے اختلاف ہے۔ منیجر ایرولا نےکہا کہ جس نے بھی فٹ بال کھیلا ہے وہ جانتا ہوگا کہ بازو سے نہیں کندھے سے ٹکرانے والی گیند کو ہینڈ بال نہیں سمجھا جانا چاہئے، خاص طور پر یہ دیکھتے ہوئے کہ گیند جال میں کیسے گئی۔