اردو انٹرنیشنل(اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) شاہین آفریدی کو قومی ٹیم کا ٹی ٹوئنٹی کپتان تبدیل کرنے کی وجوہات پر منقسم ہے۔
ٹی وی رپورٹ کے مطابق سلیکشن کمیٹی کے ارکان نے کپتان کی تبدیلی کے لیے مختلف مسائل کا حوالہ دیا اور شاہین آفریدی کی تبدیلی کے حوالے سے کسی ایک وجہ پر اتفاق نہیں کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ جاری تنازعہ نے آفریدی کو بھی ناراض کیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ کپتانی ان کھلاڑیوں کے درمیان بحث کا مرکز رہی ہے جو اس وقت کاکول میں آرمی فٹنس کیمپ میں شرکت کر رہے ہیں۔
دریں اثنا، سلیکشن کمیٹی نے بھی مبینہ طور پر اس معاملے پر ٹی ٹوئنٹی کپتان سے رابطہ کیا ہے۔
2023 کے ون ڈے ورلڈ کپ سے پاکستان کے مایوس کن اخراج کے بعد بابر اعظم نے تمام فارمیٹس کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد پی سی بی نے شاہین کو ٹی ٹوئنٹی کا کپتان اور شان مسعود کو ٹیسٹ کپتان مقرر کیا تھا۔
تاہم پاکستان سپر لیگ کے نویں ایڈیشن میں لاہور قلندرز کی خراب کارکردگی اور پی سی بی کے سیٹ اپ میں تبدیلی کے بعد بابر قیمتی سلاٹ کے لیے سب سے اوپر انتخاب کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ بابر اعظم اب تک پانچ بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں پاکستان کی کپتانی کر چکے ہیں ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 اور 2022، ایشیا کپ 2022 اور 2023، اور ورلڈ کپ 2023 لیکن گرین شرٹس ان کی قیادت میں کوئی آئی سی سی یا ایشیا کپ ٹائٹل نہیں جیت سکے.
جمعرات کو پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی کی زیر صدارت ایک اجلاس بھی ہوا جس میں چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر کے علاوہ سلیکشن کمیٹی کے ارکان محمد یوسف، وہاب ریاض، عبدالرزاق، بلال افضل اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ نے شرکت کی۔
رات گئے اجلاس کے دوران سلیکشن کمیٹی کے ارکان نے قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کے حوالے سے اپنی سفارشات پیش کیں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے لیے قیادت میں ممکنہ تبدیلیوں اور کوچنگ اسٹاف کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔
پی سی بی کا مقصد ریڈ بال اور وائٹ بال کرکٹ کے لیے الگ الگ کوچز کا تقرر کرکے منفرد انداز اپنانا ہے اور اس حوالے سے بورڈ کی ویب سائٹ پر اشتہار بھی جاری کردیا گیا ہے۔
جہاں گیری کرسٹن کو وائٹ بال کرکٹ میں ہیڈ کوچ کے کردار کے لیے غور کیا جا رہا ہے، وہیں امکان ہے کہ جیسن گلیسپی ریڈ بال فارمیٹ کے لیے کوچنگ کی قیادت کریں گے۔