یمنی حوثیوں کا بحیرہ احمر میں امریکا کے بحری جہاز پر حملہ
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمنی حوثیوں کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بحیرہ احمر میں بحری جہاز پر میزائل حملے کیے جبکہ اسرائیل کی جانب ڈرون حملے بھی کیے گئے۔
اپنے بیان میں یمنی حوثیوں نے یہ بھی کہا کہ بحیرہ احمر میں ٹارگٹ کیا گیا بحری جہاز امریکا کا تھا جس کی شناخت ایم ایس سی یونائیٹڈ کے طور پر کی گئی ہے جبکہ اس کے ساتھ ہی جنوبی اسرائیل میں متعدد فوجی اہداف کو بھی ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
یمنی حوثیوں کا کہنا ہے کہ یہ حملے 7 اکتوبر کے بعد سے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے ظلم کی وجہ سے کیے جا رہے ہیں، اسرائیل اور اسرائیل سے منسلک جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جارحیت کو روکنے کے لیے زور دیا جا سکے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ گذشتہ ہفتے کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں ایک امریکی ڈسٹرائر کی طرف بڑھنے والے چار ڈرونز کو مار گرایا تھا۔ ان ڈرونز کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں سے لانچ کیا گیا تھا۔
واشنگٹن نے گذشتہ ہفتے بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک کثیر القومی فورس کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ حوثی لیڈرعبدالمالک الحوثی نے گذشتہ بدھ کو خبردار کیا تھا کہ اگر امریکیوں نے ان کی افواج کو نشانہ بنایا تو وہ امریکی جنگی جہازوں پر حملہ کریں گے۔
واضح رہے 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی وحشیانہ بمباری سے 20 ہزار 977 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ 54 ہزار 536 افراد زخمی ہوئے ہیں، شہدا اور زخمیوں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔