اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے کوچ شن تائی یونگ کا خیال ہے کہ جکارتہ میں ان کی ٹیم نے سعودی عرب کو 2-0 سے شکست دے کر 2026 کے ورلڈ کپ تک پہنچنے کا حقیقی موقع حاصل کر لیا ہے۔
اس میچ میں انڈونیشیا کی جانب سے مارسیلینو فرڈینند نے سعودی عرب کے خلاف دو گول کیے، جس سے انڈونیشیا کو ایشیائی ورلڈ کپ کوالیفائرز کے تیسرے مرحلے میں پہلی فتح حاصل ہوئی۔ اس فتح نے انڈونیشیا کے کھلاڑیوں کا حوصلہ بلند کیا اور ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچنے کی امیدیں بڑھا دیں۔
جنوبی کوریا کے سابق کوچ شن تائی یونگ نے کہا، “کھلاڑیوں کو اس کامیابی سے بہت اعتماد ملا ہے۔ ورلڈ کپ کے کوالیفائر کے تیسرے مرحلے کا آغاز کرتے وقت میرا ہدف یہ تھا کہ ہم تیسرے یا چوتھے نمبر پر رہیں۔ ہمیں اپنے ہوم گراؤنڈ پر مزید دو میچ کھیلنے ہیں، اور مجھے یقین ہے کہ ہم اپنے ہدف کو حاصل کر سکتے ہیں۔
یاد رہے انڈونیشیا 1938 کے بعد پہلی بار ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ جیت انڈونیشیا کو گروپ سی میں تیسرے نمبر پر لے آئی ہے۔ گروپ سی میں جاپان 16 پوائنٹس کے ساتھ سب سے آگے ہے، جبکہ انڈونیشیا، سعودی عرب، بحرین، چین اور آسٹریلیا بھی اس دوڑ میں شامل ہیں۔ گروپ میں پہلی دو ٹیمیں خود بخود ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرتی ہیں، جبکہ تیسرے اور چوتھے نمبر پر آنے والی ٹیمیں اگلے مرحلے میں جاتی ہیں جہاں وہ ورلڈ کپ کے لیے دستیاب آخری دو مقامات کے لیے مقابلہ کرتی ہیں۔
یہ شکست سعودی ٹیم کے لیے ایک اور دھچکا ثابت ہوئی ہے، خاص طور پر کوچ ہیرو رینارڈ کے لیے، جو حال ہی میں روبرٹو مانسینی کی جگہ ٹیم کے کوچ بنے ہیں۔ رینارڈ نے کہا، “ہم اپنے آخری دو میچوں میں گول نہیں کر سکے۔ انڈونیشیا نے واقعی بہترین کھیل پیش کیا اور ثابت کیا کہ ان میں کوالٹی ہے۔ جاپان پہلے نمبر پر ہے اور باقی سبھی دوسرے نمبر کے لیے لڑ رہے ہیں۔ ہم اپنی پوری کوشش کریں گے کہ دوسرے نمبر پر آئیں اور اپنے ہدف کو حاصل کریں۔”