ہم ٹرمپ کے جھوٹ اور افراتفری کے مزید 4 سال نہیں چاہتے : اوباما
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق امریکی صدر باراک اوباما نے موجودہ صدر جو بائیڈن کی تعریف کرتے ہوئے انھیں اپنا دوست قرار دیا۔ شکاگو میں ڈیموکریٹک پارٹی کے نیشنل کنونشن کے دوسرے روز حاضرین سے خطاب کرتے ہوے اوباما کا کہنا تھا کہ تاریخ بائیڈن کو یاد رکھے گی کیوں کہ انھوں نے امریکی اقدار اور جمہوریت کا تحفظ کیا۔
#أوباما: الأميركيون يستحقون نفس الكرامة التي قدمها لنا أجدادنا في السابق وعلينا محاربة الظلم في العالم ووقف الصراعات #قناة_العربية pic.twitter.com/xIrFSM7Wx9
— العربية (@AlArabiya) August 21, 2024
تاہم اوباما نے ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انھوں نے کہا کہ 78 سالہ ٹرمپ کو صرف اپنے ذاتی مفادات اور مقاصد سے دل چسپی ہے۔ وہ جنونی سازشی نظریات پھیلاتے ہیں۔
اوباما کے مطابق ریپبلکن صدارتی امیدوار (ٹرمپ) امریکیوں کو یہ یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ان کا ملک اس طرح سے تقسیم ہو چکا ہے جس کو جوڑا نہیں جا سکتا۔ اوباما نے کہا کہ “ہم ٹرمپ کی حکمرانی کے مزید چار برس نہیں چاہتے کیوں کہ اس کے نتائج بہت برے ہوں گے۔ ہم افراتفری اور جھوٹ کے (مزید) چار برس نہیں چاہتے”۔
اوباما نے اس خیال کا اظہار کیا کہ ٹرمپ اپنی ڈیموکریٹک حریف کے سامنے شکست سے خوف زدہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ “ملک صدر کملا ہیرس کے لیے تیار ہے۔ وہ امریکی اقدار کی اہمیت سے بخوبی واقف ہیں”۔
اوباما نے ووٹروں پر زور دیا کہ وہ حرکت میں آئیں اور کملا ہیرس اور ان کے نائب ٹیم والز کے حق میں ووٹ دیں۔ اگرچہ اوباما نے یہ بھی واضح کیا کہ لوگوں کو کملا اور والز کے ویژن کے حوالے سے قائل کرنا ڈیموکریٹس کے لیے آسان نہیں ہو گا۔
کنونشن سے سابقہ خاتون اول میشیل اوباما نے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ صدارتی انتخابات کے لیے کملا ہیرس کی نامزدگی کے بعد “امید لوٹ آئی ہے”۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ “فضا میں کوئی سحر انگیز اور شان دار چیز محسوس ہو رہی ہے”۔ واضح رہے کہ میشیل اوباما کو ڈیموکریٹس حلقوں میں بڑی مقبولیت حاصل ہے۔