امریکہ نے شیخ حسینہ کی معزولی میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کر دیا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا نے بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی معزولی میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے، شیخ حسینہ حال ہی میں ملک بھر میں بھرپور مظاہروں کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہو کر ملک سے فرار ہو گئی تھیں۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ جو بھی رپورٹس یا افواہیں ہیں کہ امریکی حکومت ان واقعات میں ملوث تھی ان میں ہمارا کوئی دخل نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کو حسینہ واجد نے امریکہ پر الزام لگایا کہ وہ انہیں بے دخل کرنے میں کردار ادا کر رہا ہے کیونکہ امریکا خلیج بنگال میں بنگلہ دیش کے سینٹ مارٹن جزیرے کو کنٹرول کرنے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے، جیسا کہ اکنامک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے۔
مزید برآں رپورٹ میں روشنی ڈالی گئی کہ بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم نے یہ پیغام اپنے قریبی ساتھیوں کے ذریعے پہنچایا۔
حسینہ کے بیٹے سجیب واجد نے اتوار کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم” ایکس” پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ان کی والدہ نے کبھی ایسا بیان نہیں دیا۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بنگلہ دیشی عوام کو بنگلہ دیشی حکومت کے مستقبل کا تعین کرنا چاہیے .
یاد رہے کہ حسینہ واجد کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد، نوبل امن انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کی سربراہی میں ایک عبوری حکومت قائم کی گئی، جس کا مقصد ملک میں انتخابات کا انعقاد تھا۔
بنگلہ دیش گزشتہ ماہ مظاہروں اور تشدد کی لپیٹ میں آ گیا تھا جب گزشتہ ماہ طالب علموں کے کوٹے کے خلاف احتجاج ہوا تھا جس میں کچھ گروپوں کے لیے سرکاری ملازمتوں کا ایک بڑا حصہ مختص کیا گیا تھا.ان مظاہروں اور احتجاج کی وجہ سے حسینہ کو بے دخل کرنے کی مہم میں اضافہ ہوا تھا۔
حسینہ نے جنوری میں مسلسل چوتھی بار ایک ایسے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی جس کا اپوزیشن نے بائیکاٹ کیا تھا اور جسے امریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ یہ الیکشن آزادانہ اور منصفانہ نہیں تھا۔