
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) شام کی صورت حال کی ایک نئی پیش رفت میں مسلح دھڑوں نے جمعہ کو اعلان کیا ہے کہ انہوں نے حلب شہر کے آس پاس میں واقع تحقیقی مرکز کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔
سیریئن آبزرویٹری نے میڈیا کو بتایا کہ مسلح دھڑوں کے ارکان حلب کے مضافات میں پہنچ گئے۔ سیریئن آبزرویٹری نے مزید کہا کہ مسلح دھڑوں نے حلب اور ادلب کے دیہی علاقوں میں 50 قصبوں کا کنٹرول سنبھال لیا اور وہ حلب کی طرف جانے والی سڑکوں کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں۔
آبزرویٹری نے تصدیق کی ہے کہ جھڑپیں حلب شہر سے 5 کلومیٹر جنوب میں ہوئیں۔ جھڑپوں کے بڑھتے ہی حلب میں نقل مکانی بھی ہوئی۔
شام کی خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ اس سے قبل حلب میں یونیورسٹی سٹی کے کیمپس کو نشانہ بنانے والے مسلح عناصر کے حملے میں 4 شہری ہلاک ہو گئے تھے۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق ھیئہ تحریر الشام اور اس کے اتحادی دھڑوں نے شمال مغربی شام میں حکومتی فورسز کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے شروع کر کیے ۔ شامی فورسز نے جمعہ کی صبح حلب شہر پر بمباری کی۔
آبزرویٹری کے مطابق “حیات تحریر الشام اور اس کے اتحادی دھڑوں نے حلب شہر میں ایک یونیورسٹی کی رہائش گاہ پر بمباری کی۔ ایک طالب علم زخمی ہوا اور ایک رہائش گاہ کو بڑا نقصان پہنچا۔
شام کے شمال مغربی حصے میں جنگجوؤں اور شامی حکومتی فورسز کے درمیان جاری جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 254 ہو گئی ہے۔ یہ بات شامی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے جمعرات کو دیر گئے بتائی تھی۔ لڑائی کے نتیجے میں جاں بحق 254 افراد میں 179 جنگجو اور شامی افواج اور ان کے اتحادیوں کے 75 ارکان شامل ہیں۔ ان معلومات کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔
واضح رہے کہ 2011 کے بعد سے شام نے ایک خونریز تنازع شروع ہے۔ اس لڑائی میں 5 لاکھ سے زیادہ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچہ تباہ ہوچکا ہے۔ ملک کے اندر اور باہر لاکھوں لوگوں نے نقل مکانی کی ہے۔