اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق نیو لینڈز میں کھیلے جانے والے آخری ٹیسٹ کے دوسرے دن جنوبی افریقہ کے پہلی اننگز کے 615 رنز کے شاندار مجموعے کے جواب میں پاکستان کا مایوس کن آغاز ہوا۔
پاکستان کو 64/3 کے مجموعی اسکور پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، وہ اب بھی 551 رنز سے پیچھے ہے۔
پاکستانی اننگز کا آغاز اوپنر صائم ایوب کی عدم موجودگی سے ہوا جو ٹخنے میں فریکچر کے باعث سیریز سے باہر ہو گئے تھے اس کی کوتاہی نے ابتدائی مراحل میں پاکستان کو اور بھی کمزور کر دیا۔
پہلی کامیابی پہلے ہی اوور میں ملی، کیونکہ پاکستان کے کپتان شان مسعود محض 2 رنز بنا کر کگیسو ربادا کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کے لیے چیلنجز جاری رہے کیونکہ کامران غلام اور سعود شکیل، دونوں اہم مڈل آرڈر بلے باز اثر بنانے میں ناکام رہے۔
غلام کو 12 رنز بنا کر مارکو جانسن نے آؤٹ کیا جبکہ شکیل کو ربادا نے صفر پر واپس بھیج دیا۔
اسٹمپ پر، پاکستان کی امیدیں بابر اعظم (31*) اور محمد رضوان (9*) کے درمیان شراکت پر ٹکی ہوئی ہیں، جوڑی کو خسارے کو کم کرنے کے لیے تیسرے دن سخت چیلنج کا سامنا ہے پاکستان کا مجموعی اسکور 21 اوور میں 64/3 ہے۔
ربادا شاندار باولر تھے، انہوں نے 2 وکٹ حاصل کیں، جب کہ جانسن نے ایک کھلاڑی کو آوٹ کیا.
اس سے قبل دن میں جنوبی افریقہ نے 316/4 پر دوبارہ آغاز کیا اور ڈیوڈ بیڈنگھم کے پانچ رنز پر فوری آؤٹ ہونے کے باوجود محمد عباس کی بدولت ان کا غلبہ برقرار رہا۔
ریان رکیلٹن کے 259 اور کائل ویرائن کی سنچری نے جنوبی افریقہ کو مضبوط پوزیشن میں پہنچا دیا، پانچویں وکٹ کے لیے 148 رنز کی شراکت داری ہوئی۔
پاکستان کی جانب سے محمد عباس اور سلمان علی آغا نے 3 جبکہ خرم شہزاد اور میر حمزہ نے 2 کھلاڑیوں کو آوٹ کیا.
واضح رہے کہ سنچورین میں سیریز کے افتتاحی میچ میں جنوبی افریقہ کو دو میچوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل ہے۔