جون 2025 تک پاکستان کا کل قرضہ 79 کھرب روپے تک پہنچ جائے گا: رپورٹ
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے 3 سالہ اقتصادی منصوبےکا افتتاح کردیا ہے، جس کا مقصد 2027 تک وفاقی بجٹ میں صوبوں کا حصہ 39.4 فیصد سے بڑھا کر 48.7 فیصد کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کے تحت صوبوں کو مالی سال 2026-27 تک 10 ہزار 350 ارب روپے ملیں گے۔
یہ منصوبہ صوبائی حصص میں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے، جس میں اگلے مالی سال 2025-26 کے لیے 8,921 بلین روپے مختص کیے گئے ہیں، اور 2026-27 تک 10,350 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
رواں مالی سال میں این ایف سی ایوارڈ کے تحت بجٹ کا 39.4 فیصد صوبوں کو منتقل کیا جائے گا۔ حکومت نے این ایف سی کے تحت صوبوں کو وسائل کی تقسیم کے طریقہ کار پر نظر ثانی کی ضرورت کو بھی تسلیم کیا ہے۔
مزید برآں، منصوبہ ملک کے قرضوں کے بوجھ کو نمایاں کرتا ہے، جس میں رواں مالی سال کے اختتام تک کل قرضوں کے 79,731 ارب روپے تک پہنچنے کی توقع ہے۔ مقامی قرضوں میں تقریباً 7671 ارب روپے جبکہ غیر ملکی قرضوں میں 818 ارب روپے کا اضافہ متوقع ہے۔
حکومت قرضوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے جس میں ری فنانسنگ اور شرح سود کے رسک مینجمنٹ شامل ہیں۔
واشنگٹن میں قائم ادارے نے کہا کہ اس سے قبل، پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے درمیان 7 بلین ڈالر کے امدادی پیکج کا تین سالہ معاہدہ طے پایا۔
ایک بیان کے مطابق، نیا پروگرام، جس کی توثیق فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کے ذریعے کی جانی چاہیے، پاکستان کو “میکرو اکنامک استحکام اور مضبوط، زیادہ جامع اور لچکدار ترقی کے لیے حالات پیدا کرنے” کے قابل بنائے۔