دوسری اننگز میں قومی ٹیم 43.1 اوور میں 115 پر ہی ڈھیر ہوگئی۔دوسری اننگز میں پاکستان کے 4 کھلاڑی صفر پر آؤٹ ہوگئے جبکہ باقی بیٹرز بھی نمایاں کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ۔
دوسری جانب آسٹریلیا نے پاکستان کی دوسری اننگز کا جواب بہت جارحانہ انداز میں دیا ،الوداعی ٹیسٹ کھیلنے والے ڈیوڈ وارنر نے 75 گیندوں پر 57 رنز اسکور کرکے جس میں سات چوکے بھی شامل تھے کیریئر کے آخری ٹیسٹ کو یادگار بنادیا اور اس کے ساتھ ہی آسٹریلیا نے محض 26.5 اوور میں 130 رنز کا ہدف باآسانی حاصل کرتے ہوئے پاکستان کو ایک بار پھر وائٹ واش کردیا .
کوئی ٹیسٹ میچ جیتنا تو دور قومی ٹیم کوئی میچ میچ ڈرا کرنے میں بھی ناکام رہی۔ اور 1996 سے اب تک آسڑیلیا میں مسلسل ٹیسٹ میچ ہارنے کے سلسلے کو برقرار رکھا۔مگر ایک اہم بات وہ یہ کہ پرتھ میں ڈیبیو کرنے والے عامر جمال نمایاں کھلاڑی بن کر ابھرے انہوں نے سیریز میں 18 وکٹیں حاصل کیں اور دو مرتبہ پانچ یا اس سے زائد کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ اور سیریز میں 143 رنز بھی اسکور کیے ، سیریز میں شکست کے باوجود عامر جمال سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار دیے گئے۔